جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اب اندازہ ہوانواز شریف کی نا اہلی غلط تھی ، سابق وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی پر وکٹری کا نشان بنانے والے صحافی معید پیرزادہ نے اعتراف کر لیا

datetime 23  مئی‬‮  2022 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینئر صحافی معید پیرزادہ نے صحافی مطیع اللہ جان کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ میں اپنے کئی وی لاگز میں کہہ چکا ہوں کہ نواز شریف کیساتھ بھی جو کچھ ہوا،جنرل مشرف نے 1999میں جو مداخلت کی تھی اس کا جنرل مشرف کے پاس کسی قسم کا کوئی جواز نہیں تھالیکن ہماری آنکھوں پر ایسا پردہ پڑا ہوا تھا کہ ہم اسے جواز پیش کرتے رہے ۔

ہم نے پاکستان کی سیاست کو انڈیا کی آنکھ سے دیکھا۔لیکن اب پتہ چلا یہ گیم کچھ اور ہی ہے۔ ہم جن چیزوں کو نیشنلزم سمجھتے رہےقومی وسیع تر مفاد سمجھتے رہےوہ نہیں تھا۔ یہاں شاید بہت سی ایسی شخصیات ہوتی ہے جن کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور وہ ان کے اندر کھیل رہے ہوتے ہیں۔اب نواز شریف کی نا اہلی بھی مشکوک لگتی ہےجس طرح سے ہوئی ، کیسز اس وقت بہت سے آئے تھے۔وہ ہمیں کیسے پتہ چلا۔ ایک ہزار پیجز کے دس والیمزاس بدنصیب نے پڑھے۔ اپنے گھر میں رکھے ہوئے تھے اب پھینک دیے۔ پھر سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ پڑھا پہلے والا اور پھر دوسرے والاوہ بھی سینکڑوں صفحات پر تھا۔اس کے بعد جو کچھ ہوااس کے بعد لگتا تھا اس سب کی کوئی ویلیو نہیں تھی ، یا وہ چیزیں ہی کچرا تھیںغلط تھی۔اس پر صحافی مطیع اللہ جان نے پوچھا کیا آپ سمجھتے ہیں نواز شریف کی نا اہلی پر آپ نے جو وکٹری کا نشان بنایا وہ صحیح نہیں تھا جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں ہم لوگ گمراہ تھے ، وہ پاکستان کی جمہوریت کی جیت نہیں تھی ۔ ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ ایک بہت بڑی شخصیت کے اوپر کرپشن کا الزام تھااور اس کو کرپشن کے الزامات کے اوپرسزا ملے گی لیکن بادی النظر میں اب ہمیں لگتا ہے وہ صرف ایک سیاسی پراسس تھاجس میں ہم استعمال ہوگئے ۔ جس پر صحافی مطیع اللہ جان پوچھتے ہیں ، اچھا آپ استعمال ہوگئے ،

آپ نے لوگوں کو بھی گمراہ کیا ، کیا آپ معافی مانگنا چاہیں گے؟ جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ہم نے اس وقت جو پوزیشن لی وہ ٹھیک نہیں تھی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…