جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

اب اندازہ ہوانواز شریف کی نا اہلی غلط تھی ، سابق وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی پر وکٹری کا نشان بنانے والے صحافی معید پیرزادہ نے اعتراف کر لیا

datetime 23  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینئر صحافی معید پیرزادہ نے صحافی مطیع اللہ جان کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ میں اپنے کئی وی لاگز میں کہہ چکا ہوں کہ نواز شریف کیساتھ بھی جو کچھ ہوا،جنرل مشرف نے 1999میں جو مداخلت کی تھی اس کا جنرل مشرف کے پاس کسی قسم کا کوئی جواز نہیں تھالیکن ہماری آنکھوں پر ایسا پردہ پڑا ہوا تھا کہ ہم اسے جواز پیش کرتے رہے ۔

ہم نے پاکستان کی سیاست کو انڈیا کی آنکھ سے دیکھا۔لیکن اب پتہ چلا یہ گیم کچھ اور ہی ہے۔ ہم جن چیزوں کو نیشنلزم سمجھتے رہےقومی وسیع تر مفاد سمجھتے رہےوہ نہیں تھا۔ یہاں شاید بہت سی ایسی شخصیات ہوتی ہے جن کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور وہ ان کے اندر کھیل رہے ہوتے ہیں۔اب نواز شریف کی نا اہلی بھی مشکوک لگتی ہےجس طرح سے ہوئی ، کیسز اس وقت بہت سے آئے تھے۔وہ ہمیں کیسے پتہ چلا۔ ایک ہزار پیجز کے دس والیمزاس بدنصیب نے پڑھے۔ اپنے گھر میں رکھے ہوئے تھے اب پھینک دیے۔ پھر سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ پڑھا پہلے والا اور پھر دوسرے والاوہ بھی سینکڑوں صفحات پر تھا۔اس کے بعد جو کچھ ہوااس کے بعد لگتا تھا اس سب کی کوئی ویلیو نہیں تھی ، یا وہ چیزیں ہی کچرا تھیںغلط تھی۔اس پر صحافی مطیع اللہ جان نے پوچھا کیا آپ سمجھتے ہیں نواز شریف کی نا اہلی پر آپ نے جو وکٹری کا نشان بنایا وہ صحیح نہیں تھا جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں ہم لوگ گمراہ تھے ، وہ پاکستان کی جمہوریت کی جیت نہیں تھی ۔ ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ ایک بہت بڑی شخصیت کے اوپر کرپشن کا الزام تھااور اس کو کرپشن کے الزامات کے اوپرسزا ملے گی لیکن بادی النظر میں اب ہمیں لگتا ہے وہ صرف ایک سیاسی پراسس تھاجس میں ہم استعمال ہوگئے ۔ جس پر صحافی مطیع اللہ جان پوچھتے ہیں ، اچھا آپ استعمال ہوگئے ،

آپ نے لوگوں کو بھی گمراہ کیا ، کیا آپ معافی مانگنا چاہیں گے؟ جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ہم نے اس وقت جو پوزیشن لی وہ ٹھیک نہیں تھی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…