حکومت نے آزاد کشمیر اور گلگت کو فتح کر لیا،مگر جموں کشمیر کو کوئی فتح کرنا نہیں چاہتا،سراج الحق

6  اگست‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر ایک بارود کا ڈھیر اور آتش فشاں ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے،حکومت نے آزاد کشمیر اور گلگت کو فتح کر لیا،مگر جموں کشمیر کو کوئی فتح کرنا نہیں چاہتا،حکومت کا رویہ گزشتہ تین سالوں سے سنجیدہ نہیں ہے،عمران خان کا ایک ریفرنڈم کے بعد ایک اور ریفرنڈم کا اعلان امریکہ کا پرانا ایجنڈا ہے ،

،اگر مشرقی تیمور ،جنوبی سوڈان آزاد ہوسکتے ہیںتو کشمیر کیوں نہیں،آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے کشمیر کی جدوجہد ترک کرنے کے وعدے کئے گئے ۔جمعرات کو جماعت اسلامی کے زیراہتمام حقوق کشمیر کے حوالے سے سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ آج 732 دن گزرنے بعد بھی ہر دن اہل کشمیر کیلئے امتحان کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بارود کا ڈھیر اور آتش فشاں ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے،کشمیر ایٹمی پاورز میں ایک متنازع جگہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر وفاقی حکومت کشمیر کو فتح کر کے جھنڈے گاڑنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آزاد کشمیر اور گلگت کو فتح کر لیا،مگر جموں کشمیر کو کوئی فتح کرنا نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں اس حکومت کا رویہ سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تک نہیں بنایا گیا تھا،پلوامہ واقع کے بعد فخر امام کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا۔انہوں نے کہا کہ اب ایسا بندہ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ہے جس کو کشمیر کا حدود حربہ بھی معلوم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف 2040لوگ کشمیر میں زخمی کئے گئے ،115خواتین کی پانچ اگست 2019ء کے بعد عصمت دری کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں اچھی تقریر کی تھی ،عمران خان کی اس تقریر کے بعد خاموشی طاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے لئے کشمیر کے لئے جدوجہد ترک کرنے کے وعدے کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جنرل پرویزمشرف کی حکومت جیسی کشمیر پالیسی چل رہی ہے ،کشمیریوں کو تقسیم کرنے کے لئے باڑ لگائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر سات سو بتیس دن

ہو گئے ہیں ۔کشمیر یوں ہر روز ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ملک ہے مسئلہ کشمیر جنگ ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری ہر وفاقی حکومت آزاد کشمیر کو اپنی مرضی کی حکومت بنانے کیلئے فتح کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو گوانتا موبے بنایا ہوا ہے ،اشرف صحرائی کو علاج کی

سہولت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام خود مختار کشمیر کی آواز کو مسترد کرکے کشمیر بنے گا پاکستان کے موقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ایک ریفرنڈم کے بعد ایک اور ریفرنڈم کا اعلان امریکہ کا پرانا ایجنڈا ہے ،خود مختار کشمیر تو بھارت اور امریکہ دونوں کو قبول ہے ۔انہوں نے کہا کہ

کشمیری روز نعرہ لگاتے ہیں ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے مگر عمران خان خود مختار کشمیر کی بات کرتے ہیں ،اگر مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان آزاد ہوسکتا ہے تو کشمیر کیوں نہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت آج کے دن بھی اپوزیشن کو ساتھ لیکر کشمیر پر ایک پیغام نہیں دے سکی ہے ۔ فرحت اللہ بابر نے خطاب کرتے ہوئے

کہا کہ ہمیں او آئی سی سے زیادہ توقعات زیادہ نہیں رکھنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ہمیں خود کام کرنا ہوگا ہمیں پہلے اپنا گھر خود ٹھیک کرنا ہوگا ،اپنے ہائوس کو ان آرڈر کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد میں سول سوسائٹی اور میڈیا کا کردار ہو ،اس طرح کی تقریب کا انعقاد کرکے عوام کو متحرک کرنا ہوگا ۔انہوں نے

کہا کہ کشمیر کاز کے لیے ہم سب کو اس میں شامل ہونا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اچھے تعلقات نہیں ،ڈئیلاگ کیلئے حکومت اور اپوزیشن کو ایک ہونا پڑے گا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ بین القوامی دنیا نے کیا تھا جو وفا نہیں ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیریوں اور پاکستان کی آواز ایک ہی ہے ،کشمیر کے مسئلے پر ایٹمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جموں کشمیر کے عوام کے لیے قرار دادیں پاس کیں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے

کشمیریوں حق خود ارادیت دینے کے لیے کردار ادا نہیں کیا ،کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے جھنڈے کو ہڑپ کر لیا اس کے حصے بکھرے کردیئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان جموں کشمیر کے نام کو ختم کرنا چاھتا ہے ،جموں کشمیر ہندوستان کے باپ کی جاگیر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ

انڈیا نے خود جموں کشمیر کو متنازعہ تسلیم کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ کرنے سے اقوام متحدہ مفلوج ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی پالیسیوں پر تسلسل نہیں ہے ،پاکستان کو کشمیر کے مسئلہ پر مستقل پالیسی بنانا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ انڈیا مسئلہ کشمیر پر دوہرا معیار رکھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا

مسئلہ بیلٹ باکس سے نہیں بندوق سے حل ہوگا ،انڈیا کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ عالمی محاذ پر کام کرنا ہوگا اور جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا ،سیاسی اور سفارت کاری سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کوشش کرنی چاہئے کشمیر میں اقوام متحدہ کی نگرانی ریفرنڈم ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ

کشمیر کے مسئلہ پر اصولی باتوں پر ڈٹ جانا چاہئے۔سینئر صحافی سلیم صافی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی دوسری مثال نہیں ملتی ،کشمیریوں نے مسلح اور سیاسی جدوجہد کی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے دلوں سے ستر سال سے پاکستان محبت برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور انڈیا کی جنگ

کے وقت ہمیں موقع تھا جب فائیدہ اٹھایا جاسکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں انڈیا امریکہ کا اسرائیل بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون واقعے کے بعد جنرل مشرف نے امریکہ کا ساتھ دیا تھا،پرویز مشرف اس موقع سے فائدہ اٹھاتے اور بھارت کو پریشر ڈالتے تو آج کشمیر میں یہ حالات نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ

ظلم نہیں مذاق بھی بہت کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری دنیا کے سول لائزڈ لوگ ہیں،امریکہ کی تاریخ پوری دنیا کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مودی جیسے بندے سے توقع کی کہ وہ آئے گا تو معاملات حل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ مودی نے پہلے ہی امریکہ

سے معاملات طے کر رکھے تھے، عمران خان کے دورہ امریکہ کے بعد کشمیر میں حالات خراب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیریوں کو تھرڈ آپشن دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ۔انہوں نے کہا کہ خود مختار کشمیر تو امریکہ کا پچاس سالہ پلان ہے ،کشمیر پر مجرموں کی فہرست تیار ہوگی تو

عمران خان کا نام اس میں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے محسنوں کی فہرست بنے گی تو جماعت اسلامی کا اس میں نام ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019کو 732دن گزر گئے ،گزرتا ہر دن مصیبت کا دن بن رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر آتش فشاں ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے ،کشمیر ایٹمی طاقتوں کے درمیان فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ،ہر حکومت نے آزاد کشمیر کو ہی فتح کرنے کی کوشش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے

گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو ہی فتح کیا ،اسی ہال میں ہم نے سات ممالک کے سفرا کو بلایا ۔انہوں نے کہا کہ ایک سفیر نے کہا کہ جب پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن رہا ہے کیوں ایک بار بھی مسئلہ کشمیر بطور ممبر کیوں نہیں بلایا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کئی ماہ تک چیئرمین کشمیر کمیٹی نہیں بنایا جب شور ہوا تو فخر امام کو بنایا ،پھر فخر امام کو ہٹایا اور نیا چیئرمین لگا دیا ۔انہوں نے کہا کہ آج گوانتاموبے جیل خالی ہوچکی ہے مگر کشمیر کی جیل بھری پڑی ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…