ہر وقت پریشان رہنے والوں کیلئے نہایت زبردست عمل صبح و شام قرآن مجید کی ان چھوٹی سورتوں کی تلاوت کر لیں

5  جون‬‮  2021

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) عبداللہ بن عبید نےکہا اللہ کے رسول اپنی حفاظت کے لیے میں صبح اور شام کے معاملے میں کیا پڑھوں تو نبی اکرم ۖ فرماتے ہیں ہر صبح اور شام تین تین مرتبہ تم سورة اخلاص پڑھو پھر تین مرتبہ سورة فلک پڑھیں پھر فرمایا تین مرتبہ سورة الناس پڑھومطلب تینوں سورة ایک ساتھ پڑھیں ہر وقت پریشانی والی چیز سے اللہ پاک محفوظ

رکھے گا صحابی فرما رہے ہیں کہ اللہ کے رسول ۖ نے فرما اگر کوئی پریشانی مصیبت آجائے تو صبح شام تین تین مرتبہ سورة اخلاص سورة فلک اور سورة الناس کو تین تین بار پڑھا کرویہ تمہارے لیے کافی ہو جائے گا مصیبتوں کے لیے پریشانیوں کے لیے ۔ہم جیسا عام آدمی بڑا کم ظر ف ہوتا ہے اگر کسی مصیبت میں پھنس جائے تو اللہ تعالیٰ کو پکارتا ہے اور اس کی بارگاہ میں گڑ گڑاتا ہے اور اگر اسے عیش و طرب کے لمحات میسر آجائیں تو وہ رب کائنات کو بھول کر اپنی خواہشات میں محو ہوجاتا ہے۔ حالانکہ ہر آدمی کو اس حقیقت کا یقین ہونا چاہیے کہ مصیبتوں کو دور کرنے والا بھی اللہ تعالیٰ ہےاو رمسرت کے لمحات عطا فرمانے والا اور انہیں تا دیر برقرار رکھنے والا بھی اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ یعنی انسان کو ہر حال میں اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے کہ میں رب کریم کا محتاج ہوں اور ایک لمحے کے لیے بھی ا س سے بے نیاز نہیں ہوسکتا۔” جب آدم علیہ السلام نے لغزش کا ارتکاب کیا تو عرض کرنے لگے: اے میرے رب میں تجھ سے

حضرت محمد ﷺ کے طفیل درخواست کرتا ہوں کہ مجھے بخش دے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے آدم آپ نے محمد ﷺ کو کیسے پہچانا؟ جبکہ میں نے ابھی انہیں صورت بشری میں پیدا بھی نہیں کیا۔ کہنے لگے: اے میرے رب ! اس لیے کہ جب تو نے مجھے اپنے دست قدرت سے پیدا کیا اور میرے اندر اپنی پیدا کی ہوئی روح پھونکی تو میں نے سر اوپر اٹھایا،

کیا دیکھتا ہوں کہ عر ش کے ایک پائے پر لکھا ہوا ہے “لا اِلہٰ الا اللہ محمد رسول اللہ” تو میں نے جان لیا کہ تو نے اپنے نام کے ساتھ ملا کر اسی ہستی کا نام لکھا ہے ، جو تجھے سب مخلوق سے زیادہ محبوب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: آدم ! تم نے سچ کہا ، بے شک وہ مجھے تمام مخلوق سے زیادہ محبوب ہیں اور جب تم نے مجھ سے ان کے وسیلے سے سوال کیا تو میں نے تمہیں بخش دیا اور اگر محمدمصطفیٰ ﷺ نہ ہوتے تو میں تمہیں پیدا ہی نہ کرتا۔‘‘ اس حدیث کو امام بیہقی نے “دلائل النبوۃ ” میں بحوالہ عبدالرحمن بن زید بن اسلم سے روایت کیا ہے۔ امام طبرانی نے بھی اس حدیث کو “معجم اوسط” میں اور حاکم نے “مستدرک ” میں روایت کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…