پاکستان سمیت دنیا بھر میں سال 2019 کے دوسرے سپر مون کا نظارہ

22  فروری‬‮  2019

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں سال 2019 کے دوسرے سپر مون کا نظارہ کیا گیا، سال کا پہلا سپر مون 21 جنوری 2019 کو دیکھا گیا تھا۔ چاند ہمیشہ سے دیکھنے والوں کو لبھاتا اور اپنی جگہ کھینچتا ہے اور جب چاند معمول سے زیادہ بڑا اور روشن ہو تو ہر نگاہ اس پر ٹک سی جاتی ہے، ایسا ہی شاندار نظارہ دنیا بھر میں دیکھا گیا ڈائریکٹرمیٹ عبدالرشید کے مطابق آج سال 2019 کا دوسرا سپر مون ہے۔

سال کا پہلا سپر مون 21 جنوری 2019 کو دیکھا گیا تھا، سپر مون میں چاند زمین کے قریب آجاتا ہے۔ ڈائریکٹر میٹ عبدالرشید نے کہا کہ سپر مون کا نظارہ پوری رات کیا جاسکتا ہے، سپر مون میں چاند 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے، سپر مون میں 14 فیصد چاند زمین کے قریب آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14ویں کا چاند ویسے ہی خوبصورت ہوتا ہے، آج مزید دلفریب نظر آئے گا۔ سپرمون، آخر چاند اتنا روشن اور بڑا کیوں دکھائی دیتا ہے۔ فلکیاتی سائنسدان کئی صدیوں سے کائنات کے سربستہ رازوں کی گھتیاں سلجھانے میں دن رات ایک کیے ہوئے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ نظام ِ شمسی کے دیگر سیاروں پر زندگی کے آثار موجود ہیں یا نہیں اور اس مقصد کے لیے ان کی تحقیقات کا سب سے اہم مر کز زمین کا اکلوتا چاند رہا ہے۔ رواں برس 2017اس حوالے سے کافی اہمیت کا حامل رہا کہ نا صرف سائنسدان بلکہ دنیا بھر سے فلکیات کے شیدائیوں کو کئی انوکھے فلکیاتی عوامل کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا اور ابھی دسمبر کے مہینے میں ایسے کئی مواقع متوقع ہیں۔اگرچہ اِن یادگار فلکیاتی عوامل کے سلسلے کا آغاز پچھلے برس نو جنوری 2016 سے ہوا جب آسمان کی بے کراں وسعتوں میں ہمارے نظام ِ شمسی کے دو اہم سیارے زہرہ اور زحل ایک دوسرے کے اتنے قریب نظر آئے کہ اسے دونوں سیاروں کا ” بوسہ ” قرار دیا گیا ، اگرچہ یہ صرف ایک نظری دھوکہ تھا اور زہرہ اور زحل ہنوز ایک دوسرے سےبہت زیادہ فاصلے پر

تھے۔ اسی برس انوکھا اور عشروں میں کبھی دکھائی دینے والا ایک یادگار واقع اکتوبر ، نومبر اور دسمبر میں رونما ہونے والے تین “سپر مونز ” کاایک سلسلہ تھا۔ سپر مون کو واضح طور پر دیکھنے کے لیے جنوب کی جانب روشنیوں اور آبادی سے دور علاقوں کا رخ کرنا چاہیئے اور یہ بات ذہن میں رکھنے چاہیئےکہ غروب ِ آفتاب کے

بعد چاند افق پر جتنا بلند ہوگا ‘ اتنا ہی روشن اور بڑا دکھائی دے گا۔چونکہ چاند کا زمین کے ساتھ فاصلہ دو راتوں میں زیادہ متاثر نہیں ہوتا اس لیے اگر کوئی شخص مطلع ابر آلود ہونے کے باعث ایک رات اسے دیکھنے سے قاصر رہا تو وہ اگلی رات بھی اسے دیکھ سکتا ہے۔پچھلے برس رونما ہونے والی سپر مونز کی سیریز کا آغاز اکتوبر میں ہوا۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…