پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں واپسی کی خواہشمند،جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے بعد عمران خان اور عارف علوی کے رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں،مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

30  اپریل‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے اور اس کیلئے اتحاد کے دروازے کھلے ہیں،اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نا لینے کا مطالبہ نا مان کر اپنا نقصان کیا۔جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا

فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن استعفوں پر تیار نہیں ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نا لینے کا مطالبہ نا مان کر اپنا نقصان کیا، اگر اپوزیشن ارکان کچھ عرصیحلف نا اٹھاتے تو معاملات کی نوعیت کچھ اور ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے پی ڈی ایم سے استعفے منظور نہیں کیے، پیپلز پارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے، لیکن ہماری شرط پر سوچ بچار کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے لیے اتحاد میں شمولیت میں کوئی رکاوٹ نہیں، اگر پیپلز پارٹی ہمارا مؤقف تسلیم کر لے تو ہم سینیٹ میں ان کے اپوزیشن لیڈر کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اے این پی بھی باپ سے ووٹ لینے پر پیپلز پارٹی سے ناراض ہے، اے این پی کی قیادت کو کسی دبائو کی وجہ سے اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کرنا پڑا۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے اتحاد کے دروازے کھلے ہیں، جو ہم نے وضاحت طلب کی تھی وہ دے دیں تو معاملات آگے چل پڑیں گے۔انہوںنے کہاکہ اتحاد برقرار ہے اور عید کے بعد اس کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا، پی ڈی ایم میں اب ن لیگ کی قیادت شہباز شریف کریں گے، عید کے بعد بھرپور عوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے، موجودہ پارلیمنٹ میں ان ہائوس تبدیلی کا کوئی آپشن نہیں، انتخابی اصلاحات کے لیے ایسی قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے جس میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہو۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے بعد عمران خان اور عارف علوی کے رہنے کا کوئی اخلاقی

جواز نہیں۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں جب ملک کی معیشت مضبوط تھی تو واجپائی بس میں بیٹھ کر لاہور آئے تھے، کمزور معیشت کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر پر ہمارا موقف تحلیل ہو رہا ہے۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کشمیر کے معاملے میں ہم بہت کمزور پوزیشن پر کھڑے ہیں، اس صورتِ حال سے نکلنے کیلئے ہمیں مفاہمت سے راستہ بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہماری فوج کے پاس لڑنے کی بے پناہ طاقت موجود ہے تو ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…