ملک میں کیمبرج سمیت تمام امتحانات 15 جون تک منسوخ وزیر تعلیم شفقت محمود کی اہم پریس کانفرنس، فیصلوں سے آگاہ کردیا

27  اپریل‬‮  2021

اسلام آباد(این این آئی)وزارت تعلیم نے کیمرج سمیت ملک بھر میں 15 جون تک تمام امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ 18 اپریل کو ہم نے این سی او سی کا جو آخری اجلاس کیا تھا اس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ امتحانات کا

سلسلہ جاری رکھا جائے گا لیکن اس کے بعد سے 27 اپریل تک بیماری میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم شاید ایک ایسی صورتحال کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں ہمیں زیادہ انفیکشن کے حامل علاقوں کا لاک ڈاؤن کرنا پڑے لہٰذا اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے این سی او سی اجلاس میں یہ متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ 15 جون تک کوئی امتحان نہیں ہوں گے۔شفقت محمود نے کہا کہ آج سے لے کر 15 جون تک کوئی امتحان نہیں ہو گا اور نویں سے 12ویں جماعت کے جن امتحانات کو مئی کے آخر میں شروع ہونا تھا ، انہیں مزید ملتوی کردیا گیا ہے اور 15 جون تک کوئی امتحان نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم حالات کا جائزہ لیتے رہیں گے اور مئی کے وسط یا تیسرے ہفتے میں بیماری کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا کہ ان امتحانات کو اور آگے لے کر جانا ہے یا ان کا آغاز کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر 15 جون کے بعد امتحانات ہوتے ہیں تو یہ جولائی سے اگست تک طوالت اختیار کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ او لیول کے امتحان بھی کینسل

کر دیے گئے ہیں جو اب اکتوبر نومبر کی سائیکل میں ہوں گے اور اسی طرح اے ایس کے امتحان بھی اب اکتوبر نومبر میں ہوں گے۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ جو بچے پاکستان کی جامعات میں جانا چاہتے ہیں ان کے لیے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جنوری تک ایڈمیشن ہوتے

رہیں تاکہ بچوں کو ایڈمیشن اور یونیورسٹی جانے میں کوئی مسئلہ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کرنے کے باوجود بچوں کا ایک ایسا طبقہ رہ جاتا ہے جو مختلف مجبوریوں کی وجہ سے اگر وہ ابھی امتحان نہیں دیتے تو پھر ان کا سال ضائع ہوتا ہے تو اس پر بہت غوروفکر کے بعد فیصلہ کیا

گیا کہ اے ٹو وہ چند بچے جن کی کوئی مجبوری ہے کہ ستمبر سے آگے امتحان نہیں دے سکتے، تو ان کی سہولت کے لیے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ان کو جو ڈیٹ شیٹ جاری ہوئی ہے اس کے مطابق امتحان دینے کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ ان کا سال ضائع نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ پیر

کے بعد کسی بھی جگہ پر 50 سے زائد لوگ نہیں ہوں گے، اس کے لیے ہم نے درخواست کی ہے کہ اسکول کو وینیو بنایا جائے یا جو موجودہ وینیو میں تعداد کم کر کے 50 تک لائی جائے۔انہوںنے کہاکہ جہاں بھی امتحان ہوں گے وہ 50 سے زائد بچے نہیں ہوں گے اور اس کے باہر قانون

نافذ کرنے والے ادارے تعینات کیے جائیں گے تاکہ مجمع اکٹھا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہے اور مشکل وقت میں کوئی بھی فیصلہ آسان نہیں ہوتا اس لیے یقیناً بہت سارے والدین کو تسلی ہو گی کہ بچے کووڈـ19 کے ان دنوں میں امتحانات کے لیے نہیں جائیں گے جبکہ جن بچوں کی مجبوری ہے، ان کے لیے بھی بندوبست ہے لہٰذا ہم نے بچوں کے مستقبل کی خاطر یہ فیصلہ کیا ہے

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…