اعتماد کے ووٹ کے دوران شرکت نہ کرنے والے رکن کیخلاف حیرت انگیز قدم اٹھانے کا فیصلہ

5  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن) وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ اجلاس میں وزیراعظم اور پرویز خٹک نے بڑی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ انتخابات صاف و شفاف ہوں لیکن اس وقت جس حالت میں ملک کھڑا ہے جہاں اخلاقی اقدار کو پامال کیا جارہا ہے اور سینیٹ میں جو بھی آتا ہے وہ پیسے کے زور پر آتا ہے ہم نے اس

کلچر کو ختم کرنے کے لئے جو بھی عملی اقدامات لئے وہ سب کے سامنے ہیں، اگر ہمارا موقف مان لیا جاتا تو سینیٹ الیکشن کے بعد آج جو باتیں ہورہی ہیں وہ نہ ہوتیں،اگر اپوزیشن منافقت نہ دکھاتی تو الیکشن شفاف ہوتے،اپوزیشن نے ماضی میں میثاق جمہوریت میں صاف و شفاف الیکشن کرانے کا وعدہ کیا تھا مگر جب سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ کا ہم نے کہا تو وہ الٹے ہو گئے اور منافقت کی سیاست شروع کردی کیونکہ ان کی سیاست ذاتی مفادات اور پیسے کے گرد گھومتی ہے اوراسی کلچر نے پھر پورے نظام کو خراب کرنے کی طوالت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو پیسے کے ذریعے ایوان میں آتے ہیں وہ اپنے ذاتی مفادات کا خیال رکھتے ہیں ان کو عوام کی فکر نہیں ہوتی، وہ لوگ جو پیسہ لگاتے ہیں اسے سود سمیت وصول کرتے ہیں اور یہ پیسہ عوام کی جیبوں سے نکلتا ہے۔اگر اس ملک میں صحیح معنوں میں جمہوریت نے جڑیں پکڑنی ہیں تو ہمیں ایسا طریقہ کار اختیارکرنا ہوگا اور ایسی اصلاحات کرنی ہوں گے تاکہ الیکشن پر کوئی سوالات نہ اٹھیں۔انہوں نے کہاکہ یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان نے صاف و شفاف الیکشن کیلئے جو جدوجہد شروع کی تھی اس کی مخالف وہ لوگ مخالفت کررہے ہیں جنہوں نے چھانگا مانگا کی سیاست کی اور چھانگا مانگا کی سیاست میں لوگوں کو خریدا اور بیچا اور پھر

1985 کی سیاسی پیداوار جس میں نوازشریف سرفہرست ہیں انہوں نے لوگوں کو پلاٹ دینے، پیسے دینے کی سیاست اور مختلف قسم کے خرید وفروخت کے ہربے استعمال کیے جس کی وجہ سے ہماری جمہوریت کونقصان پہنچا اور ملک کو نقصان پہنچا ہے جو آج تک جاری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے

اعتماد کے ووٹ کے دوران جو شرکت نہیں کرے گا اس کی قانون کے مطابق رکنیت معطل کردیں گے اور یہی ملک کا آئین بھی کہتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اعتماد کے ووٹ کے دوران تمام اراکین حاضر ہوں گے اور وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہو جائیں گے، وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کا

اخلاقی اور جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے تاہم باقی پارٹیوں نے ہمارے اخلاقیات کو بگاڑا اور معاشرے کو تباہ کیا۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی پارٹی کا نشان شیر ہو اور اس کے عمل گیڈروں والے ہوں تو ان جیسے لوگ اخلاقی طورپر اعتماد کا ووٹ لینے کی جرات نہیں ہوتی بلکہ لندن اور سعودی عرب بھاگ جاتے ہیں، ہمارا لیڈر اپنی جگہ پر

غیرمتزلزل ایمان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اصولوں پرکھڑے ہیں اور اگر عمران خان اپوزیشن میں بیٹھے ہوں یا حکومت میں ہوں ان لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے جنہوں نے ملک کو لوٹا اور نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں نے اراکین میں بہت ایک نیا جذبہ دیکھا اور اراکین نے وزیراعظم کے نعرے بھی لگائے اور اراکین بڑے

پرجوش تھے اور وہ اپنی ذمہ داری پوری طرح سے نبھائیں گے۔ہمیں ق لیگ اور ایم کیوایم سمیت کسی سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ان سب کے تحفظات ہم دور کریں گے، اتحادیوں نے ہر جگہ پر ہمیں سپورٹ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 175سے زائد ممبران اجلاس میں موجود تھے اور آج ہفتے کو آپ نتائج دیکھ لیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…