’’نواز شریف کو واپس لانا ضروری ہو گیا ،قانون کا مذاق اڑایا ‘‘ کوششیں تیز ، حکومت کا انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ ، بڑا اعلان

21  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت سے مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کو واپس لانے کیلئے درخواست کی جائے گی، اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے یہ اپنے مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کر رہے ہیں، نوازشریف کا بلاول اور فضل الرحمان سے رابطہ ہے مگر شہباز شریف سے نہیں

نواز شریف بیماری کا بہانہ بنا کر قانون کی آنکھو ں میں دھو ل جھو نک کر ملک سے فرار ہو گئے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں جانے کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان سرمایہ کاری کرنے سے کترائیں گے اور کرنسی پر بھی دباؤ آئے گا، چیزیں مہنگی ہوجائیں گی جس سے عوام کو تکلیف پہنچے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں فیٹف نے پاکستان کے حوالے سے اہم فیصلہ کرنا ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے یہ اپنے مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کر رہے ہیں ملک بلیک لسٹ ہو جائے تو کرنسی پر دباؤ پڑتا ہے اگر بلیک لسٹ میں گئے تو چیزیں اور مہنگی ہو جائیں گی ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کے نقصانات جانتے ہوئے بھی ہم نے دیکھا کہ اپوزیشن اس پر بھی سیاست کررہی ہے اور سیاست تو انہوں نے حکومت کے پہلے دن جب وزیراعظم نے حلف اٹھایا تھا اسی روز سے شروع کردی تھی، یہ پہلے دن سے کہنا شروع ہوگئے تھے کہ حکومت ناکام ہے بنیادی طور پر یہ ہمیں اس لیے ناکام کرنا چاہتے ہیں کہ اس کی آڑ میں چاہے اس سے ملک کو نقصان پہنچے اس کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے، انہیں پرواہ ہے تو صرف اپنے لوٹے ہوئے پیسوں کو بچانے کی ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان اس ملک کے لیے فیصلے کرتے ہیں چاہے اس کے لیے انہیں سیاسی قیمت ہی

کیوں نہ ادا کرنی پڑے یہ مسلسل بلیک میل کرتے آئے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ این آر او مانگا ہے پھر یہ کہتے ہیں کہ این آر او کس نے مانگا تو جب اسمبلی کے سارے اجلاس دیکھ لیں اور جب کووِڈ 19 آیا تو وہ ایسی صورتحال تھی کہ جس میں ہمیں مکمل یکجہتی دکھانی تھی انہوں نے اس وقت بھی ہم پر دباؤ ڈالا کیوں کہ ان کا مقصد یہی تھا کہ یا تو ہلاکتیں اتنی ہوجائیں کہ حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے

یا مالی صورتحال اتنی نازک ہوجائے کہ اس وقت بھی حکومت جانے کے کا امکان ہوگا جس سے ان کے پیسے محفوظ رہیں اور جیل جانے سے بھی بچ سکیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے لیکن ہم چاہتے تھے غریب لوگوں کا روزگار چلتا رہے۔ وزیراعظم نے نیک نیتی سے سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا کے دوران غریب طبقے کو

ریلیف دیا۔ اللہ تعالیٰ نے کورونا کی مشکل سے کافی حد تک نکال دیا ہے دنیا حیران ہے کہ پاکستان اس مسئلے سے کیسے نکل آئے۔ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر کافی پی رہے ہیں، وہاں سے بلاول بھٹو اور فضل الرحمان سے رابطہ ہے۔ ان کا اگر کسی سے رابطہ نہیں، تو اپنے بھائی شہباز شریف سے نہیں ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنا چاہیے

، وہ عدالت کے سامنے سوالوں کے جواب رکھیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک بیماری کا بہانہ بنا کر باہر چلے گئے تھے۔ انہوں نے قانون کا مذاق اڑایا اور بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوئے پنجاب حکومت نے ان سے میڈیکل رپورٹ مانگی لیکن لندن میں علاج تو کیا ایک ایکسرے تک نہیں کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…