مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت کریں گے یا نہیں؟ پیپلزپارٹی نے بالاخر حتمی فیصلہ سنادیا،حیرت انگیزاعلان

10  اکتوبر‬‮  2019

کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی رہنماؤں نے جے یو آئی کے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کردیا تاہم دھرنے میں شریک نہیں ہونگے اس پر پارٹی چیئرمین نے گزشتہ روز واضح کردیا تھا،پیپلزپارٹی عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے 18 اکتوبر سے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان، پہلا جلسہ کراچی اور آخری آزاد کشمیر میں ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی پارلیمنٹرنز کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری، قمر زمان کائرہ، مولا بخش چانڈیو، نفیسہ شاہ، وقار مہدی اور دیگر نے پیپلزمیڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسکا آغاز 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز سے ہوگا جس کے بعد 23اکتوبر کو تھرپارکر، 26کو کشمور اور پھر جنوبی پنجاب میں بلاول بھٹو زرداری کے جلسے ہونگے۔ اسکے بعد سینٹرل پنجاب اور پھر دیگر علاقوں میں جائینگے۔عوامی رابطہ مہم کا اختتام 30نومبر کو پیپلزپارٹی کے یوم تایسس کے روز آزاد کشمیر میں ہوگا جہاں بڑا جلسہ عام منعقد کیا جائیگا۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ہوا مولانا فضل الرحمن کے لانگ مارچ کے حوالے سے گزشتہ روز چیئرمین نے تفصیلی بات چیت کی تھی آج کل کے اجلاس کا تسلسل تھا ہم موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ملک گیر عوامی رابطہ مہم چلائینگے عوام موجودہ حکومت سے نجات چاہتے ہیں عوامی رابطہ مہم کراچی سے کشمیر تک شروع کی جائیگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا کے آزادی مارچ میں بھرپور طریقے سے شریک ہونگے تاہم دھرنے میں شرکت نہیں ہوگی اس حوالے سے پارٹی چیئرمین وضاحت کرچکے ہیں پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے مارچ کے شرکا کو روکنے سے متعلق سوال پر پی پی رہنماؤں نے کہاکہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے سندھ حکومت مارچ کو نہیں روکے گی ہم ڈرنے والے نہیں ہیں انکا مقابلہ ہم امن کے ساتھ کرینگے۔

حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے اس طرح کا ہنگامہ چاہتی ہے موجودہ حکومت پر سب کو تحفظات ہیں پارلیمینٹ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت آرڈیننس کے ذریعے چلائی جارہی ہے ماضی میں وزیراعظم اپوزیشن لیڈرسے مصافحہ کرتے تھے مہنگائی بے روزگاری عروج پر ہے ان وجوہات پر ہم آزادی مارچ میں شریک ہونگے۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین کاخیال تھا حکومت کو وقت دیا جائے تاکہ ہم پارٹی کو مضبوط کریں۔پیپلزپارٹی پنجاب کی بھی جماعت ہے مستقبل میں بہتر کردارحاصل کرے گی۔قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس میں ہوا جس میں چاروں صوبوں سے پارٹی کی مرکزی قیادت شریک ہوئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…