منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

کشمیر پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے بیانات سے متعلق افواہیں،پاکستان کا شدید ردعمل سامنے آگیا

datetime 12  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزرائے خارجہ کے دورہ پاکستان سے متعلق ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں حکام نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی اور کشمیر کاز کیلئے حمایت کا اظہار کیا، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف واضح ہے، مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار داد وں کے مطابق حل ہو نا چاہیے،

مسئلہ کشمیر پر 58 ممالک کا مشترکہ اعلامیہ آنا پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کیلئے کئی ممالک ثالثی کیلئے تیار ہیں مگر بھارت تیار نہیں،پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بیک ڈور سفارت کاری نہیں ہو رہی،افغان تنازع کا واحد حل سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہے، امید ہے امریکہ اور فغان طالبان کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہو نگے۔ جمعرات کو ترجمان دفتر ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے حوالے سے مبینہ رپورٹس کو قیاس آرائیاں قرار دیا اور کہا کہ دونوں حکام نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کشمیر کاز کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن 40 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے اور پاکستان کا موقف واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیر پر 58 ممالک کا مشترکہ اعلامیہ آنا پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے، کشمیر میں مواصلاتی ذرائع پر مکمل پابندی عائد ہے، انسانی حقوق کمیشن کے اجلاس میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے خاتمے کشمیری قیادت کی رہائی، میڈیا اور عالمی برادری کو کشمیر تک رسائی کے مطالبات کیے گئے۔دوران بریفنگ جب ان سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان حالیہ ثالثی کی پیش کش سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ بھارت اس کیلئے تیار نہیں ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہم ہمیشہ دو طرفہ مذاکرات سمیت ثالثی کے لیے تیار ہیں اور ہم نے (مذاکرات) کے لیے کئی کوششیں کی تھیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا ہمیشہ یہی موقف ہے کہ ہر مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتا ہے، اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کی جدوجہد ایک عمل ہے، یہ کوئی ایونٹ نہیں، یہ عمل جاری ہے اور یہ آگے بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ (آج) جمعہ کو وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر جائیں گے اور وہاں کے لوگوں کے لیے پالیسی بیان دیں گے، اس کے علاوہ (دیگر) مختلف اقدامات زیرغور ہیں اور جیسے ہی کچھ حتمی ہوتا ہے تو ہم اس بارے میں بتائیں گے، فی الحال ابھی کچھ حتمی نہیں ہے۔اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کو پس پردہ کوئی مذاکرات جاری نہیں ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران افغان امن عمل کی معطلی سے متعلق سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اس عمل کی حمایت کی جس کی قیادت افغانوں کی جانب سے کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کیمپ ڈیوڈ میں امریکی صدر اور طالبان رہنماؤں کی خفیہ ملاقات کی معطلی کے بارے میں معلوم ہوا، اس معاملے پر پاکستان چاہتا ہے کہ تمام فریقین تحمل کا مظاہرہ کرے اور تشدد سے گریز کریں۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ افغان تنازع کا واحد حل ان سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہے جس کی قیادت افغانوں کی جانب سے کی گئی ہو۔اس موقع پر انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہوں گے۔دوران بریفنگ بھارتی صدر کے لیے فضائی حدود کی بندش سے متعلق انہوں نے کہاکہ یہ سیاسی فیصلہ ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطین کے قیام کا حامی ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا جا رہا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…