چوہدری شوگرملز کیس ،احتساب عدالت نے مریم ،یوسف عباس کو 12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا

9  اگست‬‮  2019

لاہور(این این آئی) احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن )کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس شریف کو 12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 21اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا ، جبکہ رمضان شوگر ملز کیس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازکے جوڈیشل ریمانڈ میں 21اگست تک توسیع کردی گئی،مسلم لیگ (ن) کے صدر

محمد شہباز شریف کی اسلام آباد میں اجلاس میں موجودہو نے کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی جسے منظورکر لیا گیا ،مریم نواز اور حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کیلئے بڑی تعداد میں پارٹی رہنمااور کارکنان احتساب عدالت پہنچے ،عدالت کی طرف جانے سے روکنے پر لیگیوں اور پولیس اہلکاروںکے درمیان دھکم پیل اور ہاتھا پائی ہوئی ، کارکنوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا گیا جس سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا جبکہ پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے ہلکا لاٹھی چارج کیا ،لیگی کارکنوں نے ٹائر جلا کر حکومت اورنیب کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس شریف کو انتہائی سخت سکیورٹی میں نیب ہیڈ کوارٹر سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ۔ مریم نواز کی آمد پر وکلاء نے مریم تیری جرا ت کو سلام ہے کہ نعرے لگائے۔ کمرہ عدالت میں مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر، بیٹا جنید صفدر، سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر، رانا محمد اقبال سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اس دوران حمزہ شہباز بھی کمرہ عدالت میں آ گئے او ران کی مریم نواز سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے مریم نواز کے سر پر شفقت سے ہاتھ رکھا ۔ اس موقع پر دونوں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی ۔دونوں نے کمرہ عدالت میں موجود وکلاء سے مشاورت بھی کی ۔ احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے چوہدری شوگر ملزکیس کی سماعت کی ۔نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اور حارث قریشی جبکہ مریم نواز اور یوسف عباس کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔نیب وکیل نے درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی شیئرز ہولڈرز ہیں۔

ان کے اکائونٹ سے مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں جس پر تفتیش کے لیے مریم نواز کو دو بار نیب آفس طلب کیا گیا۔نیب نے ان سوالوں کی فہرست بھی عدالت میں پیش کی جن کے مریم نواز نے جواب نہیں دیئے۔کمرہ عدالت میں دھکم پیل اور وکلا کے شور شرابے پر عدالت نے فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت کو اکھاڑا مت بنائیں۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مریم نواز کے خلاف

انکوئری کب شروع کی گئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مریم نواز سمیت خاندان کے دیگر افراد چوہدری شوگر ملز میںشیئر ہولڈرز ہیں، گرفتاری سے پہلے انہیں طلب کیا گیا تاہم وہ پیش نہ ہوئیں۔شروع میں مریم نواز کے 84 لاکھ روپے سے زائد شیئر تھے، 2008 میں ان کے نام پر 41 کروڑ روپے کے شیئرہوگئے، 2015ء میںیہی شیئرز نواز شریف کے نام پر منتقل ہو گئے ۔مریم نواز سے پوچھا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کار کون ہیں۔

لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا ۔نیب وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یوسف عباس چوہدری شوگر مل میں شیئرز ہولڈر بھی رہے ہیں اور ڈائریکٹر بھی رہے ہیں، ان کا اکائونٹ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوا اور ان کے اکائونٹ میں رقم آنے کے بعد چوہدری شوگر مل منتقل کی گئی۔جج نے استفسار کیا کہ پاناما والے کیس میں کیا ہوا تھا جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں سپریم کورٹ کے صرف تین مخصوص

ریفرنسز تھے جو نواز شریف کے حوالے سے تھے اور ان میں چوہدری شوگر ملز شامل نہیں تھی۔عدالت نے دریافت کیا کہ جب پاناما کیس سامنے آیا تو وہاں مریم نواز کے شیئرز کی بات کیوں نہیں آئی۔نیب وکیل نے بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی کی رپورٹ میں بات آئی تھی۔نیب نے موقف اپنایا کہ اس کیس میں مزید پوچھ گچھ کرنی ہے اس لئے 15روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔مریم نواز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاناما

جے آئی ٹی نے چوہدری شوگر ملز کو نواز شریف کی بے نامی کمپنی بتایا تھا، اب اسے مریم نواز اور یوسف عباس سے جوڑا جا رہا ہے۔مریم نواز کے وکیل نے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے گرفتاری کے لیے ملزم کو گرائونڈز بتانا ضروری ہے، جسے نیب گرفتاری کی وجوہات کہہ رہا ہے، وہ قانون کے مطابق نہیں، گرائونڈز کا مطلب تمام مواد فراہم کرنا ہوتا ہے۔جس بنیاد پر گرفتار ی کی گئی ہے۔

وہ کوئی جواز نہیں، آئین کی دفعہ 10 شہریوں کو تحفظ دیتا ہے، بغیر اطلاع کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ کیا ایسے حالات میں کسی خاتون کا جسمانی ریمانڈ دیا جا سکتا ہے؟۔نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ مریم نواز کے وکیل ہمیشہ ایک جیسے دلائل دیتے ہیں، لمبی بحث کے باوجود بھی وہ کیس پر نہیں آ رہے۔احتساب عدالت نے نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد

؎سناتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 21اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔جسمانی ریمانڈ دیئے جانے کے بعد نیب ٹیم مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت سے لے کر روانہ ہو گئی۔احتساب عدالت میںرمضان شوگر ملز کیس کی بھی سماعت ہوئی ۔حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف

قومی اسمبلی اجلاس کے باعث پیش نہ ہوئے او ران کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔دوران سماعت نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ کیس کا ضمنی ریفرنس تیار ہے جسے جلد پیش کر دیا جائے گا۔ احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21اگست تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر رمضان شوگر ملز کا

ضمنی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔مریم نواز اور حمزہ شہباز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور جوڈیشل کمپلیکس میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوعہ قرار دیا گیا تھا۔لیگی قیادت سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے بڑی تعداد میں رہنما اور کارکنان احتساب عدالت کے باہر پہنچے تاہم پولیس کی جانب سے عدالت جانے والے راستوں کو کنٹینرز، بیرئیرز او رخار دار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا ۔لیگی رہنما ئوں اور کارکنان کی عدالت کی جانب

بڑھنے کی کوشش پر پولیس اہلکاروں سے دھکم پیل او رتلخ کلامی بھی ہوئی ۔ مشتعل کارکنوںنے پولیس پر پتھرائو کیا جس سے ایک اہلکارزخمی ہو گیا جس پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے ہلکا لاٹھی چارج کیا گیا ۔پولیس کی جانب کا اشتعال بڑھنے پر واٹر کینن بھی منگوا لی گئی تاہم اس کا استعمال نہ کیا گیا ۔ لیگی کارکنوں نے احتجاج کے دوران ٹائر جلا کر حکومت اور نیب کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔راستوں کی بندش کی وجہ سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…