”دھرنے والے سمجھتے تھے کہ نواز شریف مستعفی ہو جائے گا“ راحیل شریف نے ن لیگ کی حکومت کو کیسے بچایا؟ مشاہد اللہ خان کے چونکا دینے والے انکشافات

9  مئی‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دھرنے والے سمجھتے تھے کہ نواز شریف مستعفی ہو جائے گا، سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف چاہتے تو ہماری حکومت ختم ہو جاتی ہے، یہ چونکا دینے والے انکشافات لیگی رہنما مشاہدہ اللہ خان نے ایک ن جی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کیے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنے اسپانسرڈ تھے، ان کا کہنا تھاکہ دھرنے والے سمجھتے تھے نوازشریف مستعفی ہوجائے گا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ محکمہ زراعت والے دھرنے کے پیچھے تھے۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس وقت جنرل راحیل شریف چاہتے تھے ہماری حکومت ختم ہو جاتی، دریں اثناء سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی نے گور نر سندھ عمران اسماعیل کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر سندھ بتائیں کس کے وفادار ہیں؟سندھ میں صوبہ بننے کی رائے دینے کا گورنر کو کوئی حق حاصل نہیں۔۔ جمعرات کو سینٹ اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کو طلب کیا جائے،وزیر اعظم نو ماہ میں صرف ایک بار آئے۔شیری رحمان نے کہا کہ وزیر اعظم گورنر سندھ کے بیان پر وضاحت دیں۔انہوں نے کہاکہ وفاق کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی باتیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف حکومت ایوان اور نظام کے ساتھ بدتمیزی کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت جان بوجھ کر پارلیمانی نظام کو خراب کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاق کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں،وزراء ایوان کی بجائے ٹی وی چیلنجز کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے نہ پر ایوان میں پریشانی موجود ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ وزیر اعظم کو بلانے کیلئے خط لکھیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کو بلانے کیلئے خط لکھتا ہوں۔اجلاس کے دور ان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ تقسیم سندھ کی بات کرکے گورنر سندھ، گورنر رہنے کا حق کھو چکے ہیں۔

مشاہداللہ خان نے کہاکہ وزیراعظم اور صدر مملکت گورنر سندھ کے بیان کا نوٹس لینے ہوئے انہیں برطرف کریں۔ انہوں نے کہاکہ گورنر کا کام وفاقی کی مضبوطی ہوتا ہے لیکن یہاں گنگا ہی الٹی بہہ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں صوبہ بننے کی رائے دینے کا گورنر کو کوئی حق حاصل نہیں۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ جب کوئی گورنر کسی صوبے کی تقسیم کی بات کرتا ہے تو اس کا اس پوزیشن پر رہنے کا حق ختم ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ سے پہلے گورنر ہاؤس کراچی میں اہم ملاقات ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے اربوں کی گربڑ ہوئی ہے۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ حکومت کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، وقت آنے پر سامنے لاؤں گا۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ یہاں کرپشن یونیورسٹی بن چکی ہے،موجودہ حکومت کی کرپشن سامنے آنے پر لوگ ستر سال کی کرپشن بھول جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…