ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

اس یونیورسٹی نے ملک کا ستیاناس کردیا،سپریم کورٹ شدید برہم ، بڑا حکم جاری کردیا

datetime 13  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) الخیر یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء کو نوکریوں کی عدم دستیابی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ الخیر یونیورسٹی نے ملک کا ستیاناس کردیا ہے یہ یونیورسٹی آزاد کشمیر کی ہے تو نوکریاں پاکستان میں کیوں کررہے ہیں۔

پاکستان کا اس یونیورسٹی سے کیا تعلق ہے ہمارا کام صرف انصاف فراہم کرنا نہیں۔ ملکی معاملات کو بھی دیکھنا ہے ۔آئین ہمیں یہ اختیار دیتاہے کہ دیکھا جائے کہ آیا ملک کے معاملات ٹھیک سے چل رہے ہیں یا نہیں ۔ معاملہ کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ایسی کیا خاص بات ہے کہ خیرپورسندھ سے آکر لڑکے عربی کی ڈگریاں لیتے ہیں عام آدمی کو کیوں نہیں پتا کہ وہ ڈگری خرید نہیں سکتا ۔ عام آدمی ڈگری خرید کرکہتا ہے کہ ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ہے ۔ الخیر یونیورسٹی کے وکیل نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ الخیر یونیورسٹی کا ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے ساتھ الحاق ہے ۔جامعہ سے جن عام لوگوںنے ڈگریاں حاصل کیں ان کا کیا قصور ہے ؟ عدالت نے ایچ ای سی کو الخیر یونیورسٹی کی ہسٹری ، چارٹر اکائونٹس اور فیکلٹی سے متعلق تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…