ارمان لونی کے قتل کی تحقیقات ،موت کس وجہ سے ہوئی؟وجہ سامنے آگئی،حکومت نے ہڑتال کے خواہشمندوں کوخبردارکردیا

4  فروری‬‮  2019

کوئٹہ(آن لائن)صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں کسی سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں ہڑتال یا سوگ منایا گیا ارمان لونی کے قتل کے حوالے سے تحقیقات کی جار ہی ہے جو بھی ملو ث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں مرحوم کے لواحقین نے

پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جانے کیلئے پوسٹ مارٹم کروایا تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اگر آج ملک میں امن ہے تو سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے بیرونی اقاؤں کے کہنے پر ریاست کو گالیاں دی جاتی ہیں گزشتہ روز فساد پھیلانے کا پلان بنایا گیا تھا ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی منظور سرور بی اے پی کے مرکزی کوآرڈینیٹر عظیم کاکڑ اور ڈپٹی ایم ایس کوئٹہ ڈاکٹر زبیر بھی موجود تھے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ حکومت سانحہ لورالائی کے غم میں سوگ میں تھی کہ یہ واقعہ رونما ہوا پاکستان بنانا اسٹیٹ نہیں ہے سیاسی جماعتوں نے ایسا ماحول بنایا کہ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں اور کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے پی ٹی ایم کے اراکین اسمبلی نے قانون کی خلاف ورزی کی اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا لیکن حکومت نے لواحقین کے غم کا احساس کرتے ہوئے صوبے میں داخلے پر پابندی کے باوجود ان لوگوں کو جنازے میں شرکت کی اجازت دی اگر آئندہ کسی نے بھی ریاستی رٹ کو چیلنج کیا تو ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا کچھ لوگو بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے اداروں کے خلاف مہم چلا رہے ہیں ریاست ہماری ماں ہے

پریس کانفرنس کا مقصد لورالائی میں ہونے والے واقعہ سے متعلق ہے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے چند روز قبل لورالائی میں حملے سے ہمارے پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھیمرحوم نے لواحقین نے پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کروایا تمام سیکیورٹی اداروں کو سلام پیش کرتا ہوں سیکیورٹی ادارے فسادیوں سے نمٹنے کیلئے تیار تھے ریاست نے ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے

انہیں نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت دی ہمارے پولیس اہلکار شہید ہوئے کسی سیاسی جماعت نے نماز جنازہ میں شرکت نہیں کی آج تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اگر آج ملک میں امن ہے تو سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے ہے بیرونی آقاؤں کے کہنے پر ریاست کو گالیاں دی جاتی ہیں گزشتہ روز فساد پھیلانے کا پلان بنایا گیا تھا میری معلومات کے مطابق پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی انہوں نے کہا کہ

لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں کسی سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں ہڑتال یا سوگ منایا گیا ارمان لونی کے قتل کے حوالے سے تحقیقات کی جار ہی ہے جو بھی ملو ث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں مرحوم کے لواحقین نے پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جانے کیلئے پوسٹ مارٹم کروایا تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…