یوٹرن بے غیرتی کا دوسرا نام ہے ،باجی کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا جائے،ملک کو غلط سمت میں لے جانے والے روس کا حشر یاد رکھیں،اسفندیار ولی خان 

20  جنوری‬‮  2019

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک میں صوبوں کے اختیارات چھین کر لائے جانے والے صدارتی نظام کی بازگشت کا شدید ردعمل سامنے آئے گا ا، اٹھارویں ترمیم کے محافظ ہیں اور کسی بھی ایک شق کو چھیڑا گیا تو اے این پی سڑکوں پر ہوگی، پچاس لاکھ گھروں کا اعلان کرنے والا وزیرستان میں تباہ حال ہزاروں گھروں کی تعمیر کو یقینی بنائے،

ساہیوال میں پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے ، راؤ انوار کو سر عام پھانسی دی گئی ہوتی تو ساہیوال کے شہید خاندان کی زندگیاں بچ سکتی تھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں ہفتہ باچا خان اور ولی خان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور ، جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ،ایمل ولی خان اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی موجود تھے اور پاکستان میں افغانستان کے کلچرل اتاشی حضرت ولی ہوتک نے تقریب میں خصوصی شرکت کی، جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے بھی تقریب سے خطاب کیا ، اسفندیار ولی خان نے اپنے خطاب میں باچا خان اور ولی خان کی زندگی اور جدوجہد پر روشنی ڈالی اور آزادی کیلئے دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک چلانے والے جس سمت میں جارہے ہیں اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے ،غلط اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ تاریخ سے سبق سیکھا جائے اور روس کا حشر سامنے رکھتے ہوئے ملک کی پالیسیاں تشکیل دی جائیں ، اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہاٹھارویں ترمیم کی مالی شق ختم کرنے کی سازش حکمرانوں کو بھاری پڑے گی ایسا کوئی بھی اقدام ہوا تو اے این پی سب سے پہلے سڑکوں پر ہوگی جس کی قیادت میں خود کروں گا،

قبائلی اضلاع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا کالا قانون ختم کرنے کے باوجود وہاں نیا نظام تاحال رائج نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ سے قبائلی عوام تذبذب کا شکار ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیرستان آج بھی محفوظ نہیں اور چار ماہ قبل بے گناہ باپ بیٹے کو گھر سے زبردستی اٹھانے والے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے والے چہرے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مغوی باپ بیٹوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے ،

قبائلی امور کے اختیارات صوبائی حکومت کی بجائے گورنر کو دینا نظام منجمد کرنے کے مترادف ہے ، انہوں نے کہا کہ کپتان الیکشن سے قبل پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا ڈھنڈورا پیٹتا رہا جبکہ اسے وزیرستان میں تباہ ہونے والے ہزاروں گھر اورانفراسٹرکچر نظر نہیں آ رہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ غیر سنجیدگی کی بجائے قبائلی عوام کی تباہ حال املاک تعمیر کر کے ان کی باعزت واپسی یقینی بنائی جائے،انہوں نے قبائلی اضلاع میں الیکشن کیلئے کی جانے والی حلقہ بندیوں پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے بنا دیکھے

اور سمجھے ایک صوبائی حلقہ بنایا ہے جو پشاور سے شروع ہو کر ڈی آئی خان تک جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کو فرسٹ کلاس کا درجہ دیئے بغیر مقاصد کا حصول ممکن نہیں،اے این پی کے قائد نے کہا کہ عمران کی سوئی ابھی تک احتساب پر اٹکی ہوئی ہے ،انہوں نے استفسار کیا کہ جھوٹ بولنے والے شخص کو صادق وامین کا سرٹیفیکیٹ کس بنیاد پر دیا گیا ہے، چیئرمین نیب حکومت کی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے سلائی مشینوں سے اربوں کی جائیدایں خریدنے والی باجی پر ہاتھ ڈالا جائے اور انہیں جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا جائے، انہوں نے کہا کہ

حسن نواز اور حسین نواز سے منی ٹریل مانگنے والے ’باجی‘ کو صرف جرمانہ کر کے چھوڑ رہے ہیں،انہوں نے سوال کیا کہ سوالوں کے جواب دینے کے وعدے کرنے والا چھ ماہ سے پارلیمنٹ نہیں آیا، انہوں نے کہا کہ یوٹرن کا بادشاہ یہ بات ذہن نشین کر لے کہ یوٹرن بے غیرتی کا دوسرا نام ہے اور اس کا مدینہ کی ریاست میں تصور نہیں تھا، انہوں نے خود کو ایک بار پھر احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر ملائشیا اور دبئی میں جائیدادوں کا الزام لگانے والے ثابت کریں تو ان میں سے آدھی شوکت خانم اور باقی کی ڈیم کی تعمیر کیلئے دے دوں گا،

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ سابق حکمرانوں کو قرضے پر گالیاں دینے والا خود آج کشکول اٹھا کر بھکاری بنا ہوا ہے جس پر دنیا کا کوئی ملک اعتبار نہیں کرتا،ملک میں مہنگائی کا طوفان لا کر تبدیلی کا وعدہ پورا کر دیا گیا، سندھ میں مرکزی حکومت کی جانب سے انتشار پیدا کرنے کی پالیسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تلخیوں کو مزید ہوا دے رہی ہے دوسرے صوبے کے مینڈیٹ کا احترام نہ کرنے والوں کے اپنے مینڈیٹ کا بھی برا حشر ہونے والا ہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو قید کر کے علاج معالجے کی سہولت سے محروم کرنے والا عمران نیازی یاد رکھے کہ دنیا مکافات عمل ہے جیل جانے کی اگلی باری اس کی ہے،افغانستان میں جاری امن مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ اسلام آباد میں متوقع مذاکراتی عمل میں افغانستان کے بغیر پاکستان ، امریکہ ، یو اے ای،سعودی عرب،کویت اور قطر شرکت کریں گے، انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کی شرکت کے بغیر مذاکراتی عمل کا مستقبل تاریک ہو گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…