عمران خان کی بہن علیمہ خان اور فریال تالپور کی دبئی کی جائیدادوں میں فرق کیا ہے؟ وہ کیا وجہ ہے جس کی بنیاد پر علیمہ خان کو بے گناہ قرار دیا جا رہا ہے؟ حیرت انگیز انکشافات

29  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عمران خان کی بہن علیمہ خان اور فریال تالپور کی دبئی کی جائیدادوں میں کیا فرق ہے؟ اس حوالے سے معروف کالم نگار ارشاد احمد بھٹی نے اپنے کالم جاگدے رہنا میں لکھا کہ کیا کیا بتایاجائے، ن لیگ کو آج بھی دکھ کہ گاڈ فادر، سسلین مافیا کیوں کہا گیا مگر ’ڈیلی میل‘ نواز شریف کو ’پینٹ ہاؤس بحری قذاق‘ کہہ چکا، کسی کو کوئی اعتراض نہیں،

عمران خان الزام لگا دے تو شہباز شریف 10ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیں مگر ’وال اسٹریٹ جنرل‘ کمیشن، کک بیکس کا الزام لگا دے تو لمبی چپ، کیا کیا بتایا جائے، دبئی میں 2583پاکستانیوں کی جائیدادوں کا ریکارڈ بتائے کہ علیمہ خان سے فریال تالپور تک سب ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے، فرق صرف اتنا عمران خان کی بہن کی جائیداد اپنے نام پر جبکہ فریال تالپور کی دبئی جائیدادیں گھریلو ملازمین کے ناموں پر، کیا کیا بتایا جائے، نواز شریف سے سوال ہو، آصف زرداری سے کچھ پوچھ لیا جائے، کسی کا کوئی طوطا پکڑا جائے، خطرے میں پڑ جائے جمہوریت، یعنی جمہوری چوغے پہن کر چوری کرو، ڈاکے مارو، دھوکے، فراڈ کرو، کوئی بات نہیں، کوئی پروا نہیں، سب جائز، بلکہ الٹا نیب کو ڈانٹو، اسٹیبلشمنٹ کو اِن ڈائریکٹ دھمکیاں دو، حکومت پر چڑھ دوڑو، کیا کیا بتایا جائے، قصہ مختصر اور ہزار باتوں کی ایک بات، ہمارا قومی کھیل موقع ملے تو جی بھر کے لُٹّو، کڑا وقت آئے تو ڈیل فرما کر پھٹو، آج پھر دو چار گھاگ کھلاڑی وہی کھیل کھیلنے کے چکر میں، مطلب لُٹنے والے پھر سے پھٹنے کے چکر میں، جاگدے رہنا۔ اپنے کالم کے آغاز میں انہوں نے لکھا کہ کیا کیا بتایا جائے، ملک، ملکی ادارے، سب کچھ خسارے میں، شریفس سے زرداریز تک، بلاول سے حسن، حسین نواز، سلمان شہباز تک، سب سونے کی کانیں، انہیں چھوڑیں، انور مجید کو لے لیں، 2002ء میں پہلی شوگر مل لگائی، آج 2018ء میں 16شوگر ملیں،

19پاور جنریشن منصوبے اور 96کمپنیاں، 2006میں 25لاکھ قرضہ لینے کیلئے نیشنل بینک گئے، کاروباری ساکھ ایسی کہ سفارشوں کے باوجود قرضہ نہ ملا، آج 50ارب قرضہ لیا ہوا، 90ارب قرض لے کر واپس کر چکے، یہ علیحدہ کہانی کہ قرض لیا خود، واپس اوروں نے کیوں کیا، 2002میں پلّے نہ تھا دھیلا، آج صرف پاکستان میں اثاثے 110ارب کے، بیرون ملک جو وہ علیحدہ، کاروبار کس انوکھے طریقے سے ہو رہا، بظاہر شوگر ملیں نقصان میں لیکن capacityاگر 3ہزار ٹن چینی کی،

ایکسپورٹ ہو رہی 10ہزار ٹن، کیوں اسلئے کہ فی کلو چینی پر 26روپے سبسڈی مل رہی، جس میں سے ساڑھے 9روپے وفاقی حکومت، باقی سندھ گورنمنٹ دے رہی، شوگر ملوں میں لگے پاور پلانٹس سے 2012۔13ئتک 12سے 14 روپے فی یونٹ بجلی بیچی جا رہی تھی، نیپرا بنی تو کہا گیا 8روپے فی یونٹ بیچیں، یہ سندھ ہائیکورٹ چلے گئے، کیس ہار گئے، سپریم کورٹ جانے کے بجائے سندھ اسمبلی چلے گئے، قرارداد پاس ہوئی کہ 8روپے فی یونٹ ہی بجلی بیچیں گے، باقی 5چھ روپے فی یونٹ عوامی فلاح کی خاطر سندھ حکومت سبسڈی دے گی، یہ عوامی فلاح، سبحان اللہ۔

موضوعات:



کالم

Javed Chaudhry Today's Column

زندگی کا کھویا ہوا سرا


Read Javed Chaudhry Today’s Column Zeropint ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…