دونوں کو سمجھا دیں انسان بنیں۔۔جب نواز شریف کی کابینہ کے وزیروں کی آرمی چیف جنرل آصف نواز کے خلاف سازش پکڑی گئی تو تقریب کے دوران آرمی چیف نے انہیں ڈھونڈ کر کیا کہا تھا، یہ وزیر کون تھے؟تہلکہ خیز انکشاف

11  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چوہدری شجاعت حسین اپنی کتاب ’’سچ تو یہ ہے!‘‘میں پاکستانی سیاست اور ایوان اقتدار میں پیش آنے والے واقعات سے پردہ اٹھاتے ہوئے لکھتے ہیں کہ سندھ آپریشن کے دوران کسی محفل میں وفاقی زیر صدیق کانجو، میاں عبدالستار لالیکا اور رانا شاہد سعید میں سے کسی نے کہہ دیا کہ ہم جنرل آصف نواز کو’’جنرل گل حسن‘‘بنا دینگے، یہ بات کسی نہ کسی

طرح جنرل آصف نواز تک بھی جا پہنچی۔ ایک روز ایوان صدر میں کھانا تھا، جنرل آصف نواز اور میں ایک ہی میز پر بیٹھے تھے، اچانک انہوں نے پوچھا کہ یہ صدیق کانجو اور رانا شاہد سعید کہاں بیٹھے ہیں، میں نے پوچھا کیا بات ہے؟کہنے لگے دونوں کو سمجھا دیں انسان بنیں۔ واپسی پر رانا شاہد سے آمنا سامنا ہوا تو جنرل آصف نے کہا کہ میں آپ کو ہی ڈھونڈ رہا تھا اس پر رانا شاہد گھبرا گئے، شام کو میرے پاس آئے اور پوچھا کیا بات تھی، ساری بات بتائی تو مزید پریشان ہو گئے۔ پھر قسم کھا کر کہا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ میں نے جنرل آصف نواز سے رابطہ کر کے ان کی معافی تلافی کرا دی۔ جنرل آصف نواز کی اچانک موت کے بعد نئے آرمی چیف کی تعینات پر صدر غلام احساق اور نواز شریف میں اختلافات پیدا ہو گئے۔ چوہدری نثار اور جنرل(ر)عبدالمجید ملک اور سعید مہدی نئے آرمی چیف کا مشورہ دے رہے تھے میں نے کہا کہ آپ ’’میرے تیرے‘‘کے چکر میں نہ پڑیں اور جو سینئر ترین دو جنرل ہیں ان کے نام صدر کو بھجوا دیں۔ بعد میں پتہ چلا صدر نے جنرل وحید کاکڑ کو آرمی چیف بنا دیا جو سنیارٹی لسٹ میں چھٹے یا ساتویں نمبر پر تھے۔چوہدری شجاعت لکھتے ہیں کہ جیل میں شیخ رشید انتہائی دبنگ طریقے سے رہتے تھے اور اکثر جیل انتظامیہ تک سے لڑ پڑتے تھے جبکہ اعجاز الحق ان کے بالکل برعکس تھے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…