آف شور کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک جائیداد بنانے والےپاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔۔راولپنڈی کے آریہ محلےمیں کلینک چلانے والی لیڈی ڈاکٹر بھی آف شور کمپنی کی مالک نکلی، لندن میں کیا کچھ بنا رکھا ہے؟ہوشربا انکشافات

15  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آف شور کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک جائیداد یں بنانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات اور نام سامنے آگئے، راولپنڈی کے آریا محلے میں نجی ہسپتال چلانے والی خاتون ڈاکٹر بھی آف شور کمپنی کی مالک نکلیں،2002میں لندن کے علاوے وی ویلی میں 7کروڑ 30لاکھ 93ہزار مالیت کا ٹیرسڈ ہائوس خریدا جس کی موجودہ مالیت 15کروڑ روپے سے زائد ہے۔

تفصیلات کے مطابق آف شور کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک جائیدادیں بنانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات اور نام سامنے آنے لگ گئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ راولپنڈی میں آریا محلے کی تنگ گلیوں میں قائم اجمل ہسپتال کی ڈاکٹر رضیہ اجمل بھی آف شور کمپنی میل کراس لیمٹڈ کی مالکن ہیں اور مذکورہ کمپنی کے ذریعے ستمبر 2002 میں لندن کے علاقے وی ویلی میں چھ کمروں کا ٹیرسڈ ہاؤس 4 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ جو کہا پاکستانی7 کروڑ 30 لاکھ 93 ہزار روپےبنتے ہیں میں خریدا گیا تھا جس کی موجودہ مالیت 9 لاکھ 65 ہزار پاؤنڈ (15 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) ہے۔متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی صنعت کار آصف حفیظ کے بھی برطانیہ میں دو فارم ہائوسز ہیں ، آصف حفیظ 2017کو لندن میں منشیات الزام میں گرفتار ہوئے تھے جو تاحال اپنے دفاع کیلئے مقدمہ لڑ رہے ہیں، آصف حفیظ نے سروارنی ایس اے نامی آف شور کمپنی کے ذریعے انہوں نے 50 لاکھ پاؤنڈ سے زائد ملکیت کے دو فارم ہاؤسز، میڈین ہیڈ اور بیرک شائر میں خریدے۔آصف حفیظ کروان کورٹ کے علاقے میں مہنگے فلیٹ کے بھی مالک ہیں جو سینٹرل لندن میں واقع ریجنٹ پارک مسجد کے پاس قائم ہے۔لاہور سے تعلق رکھنے والے صنعت کار اور داؤد ہرکیولیز کارپوریشن کے چیئرمین حسین داؤد بھی بریسٹل گارڈن میں 10 لاکھ پاؤنڈ سے زائد ملکیت کے آف شور اثاثوں کے مالک ہیں۔

کراچی کی صنعت کار خاتون نوشین ریاض خان بھی آف شور کمپنی توحید انٹرنیشنل لمیٹڈ کے ذریعے برطانوی علاقے سرے میں شیڈویچ پیلس سے متصل چھ رومز پر مشتمل ہاؤس کی مالکن ہیں جسے انہوں نے دستمبر 2010 میں 11 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ (18 کروڑ 80 لاکھ روپے) میں خریدا۔منہاس سیکیورٹیز لمیٹڈ نامی آف شور کمپنی کے ذریعے کراچی کے نوید ملک نے ڈیوک سٹریٹ میں فلیٹ حاصل کیا تھا،

جس کی 2011 میں 8 لاکھ پاؤنڈ (12 کروڑ 31 ہزار روپے) کی مالیت تھی۔کراچی کے عبدالرحمان نے آف شور کمپنی پلاآئیزر لمیٹڈ کے ذریعے یورک روڈ لندن میں اکتوبر 2003 میں 5 لاکھ 69 لاکھ 800 پاؤنڈ (8 کروڑ 76 لاکھ 81 ہزار روپے) میں خریدی اور 2017 میں پیلس روڈ پر 5 لاکھ 70 ہزار پاؤنڈ (8 کروڑ 77لاکھ 11 ہزار روپے) میں جائیداد خریدی گئی۔ کراچی کی مہا عابدی دادا بھائی

نے بھی جولائی 2009 میں 3 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ (5کروڑ 84لاکھ روپے) میں آف شور جائیداد ساوتھ ویک سٹریٹ پر فلیٹ کی صورت میں خریدی تھی۔لاہور سے روبینہ حیدر اور ریاض حیدر علی نے دو آف شور اثاثے بنائے جس میں پہلی جائیداد جون 2005 میں 1 لاکھ 28 ہزار پاؤنڈ (1 کروڑ 96 لاکھ 66 ہزار روپے) میں برٹیش ورجین آئی لینڈ میں خریدی گئی جبکہ دوسری لیورپول روڈ پر حاصل کی گئی۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…