پی ٹی آئی حکومت کا دوبارہ پٹواری نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

10  فروری‬‮  2020

راولپنڈی(آن لائن)صوبے میں اراضی کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کے بجائے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت نے اصلاحات کے نام پر لینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹس میں دوبارہ پٹواری نظام متعارف کروانے کا آغاز کردیا۔اس ضمن میں پنجاب لینڈ ریونیو اتھارٹی (پی ایل آر اے) کے ایک سینئر عہدیدارنے میڈیا کو بتایا کہ پنجاب بورڈ آف ریونیو نے ضلعی کمشنرز کو ہر ضلع میں ریونیو کے 2 حلقے مختص کرنے کا کہا ہے ۔

جسے قانون گوئی کہا جاتا ہے اور سے تحصیل دار اور پٹواری کنٹرول کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں پنجاب بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ضلعی کمشنرز کو جنوری کے اوآخر میں ارسال کردہ خط کے جواب میں مندرا اور چکری علاقوں کا انتخاب کیا گیا، ان 2 حلقوں میں آزمائشی بنیادوں پر اصلاحات متعارف کروائی جائیں گی۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ اراضی کے ریکارڈ کا مینوئل طریقہ کار پورے قانونی نظام پر بوجھ بنا ہوا ہے کیوں کہ پٹواری اور فیلڈ ریونیو عہدیدار اس میں تبدیلی کرسکتے ہیں، تاہم کمپیوٹرائزڈ نظام نے اسے ختم کردیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کی بیوروکریسی حکومت کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ مینوئل نظام کمپوٹرائزڈ نظام سے بہتر ہے۔عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اس طرح تبدیل اور تصدیق کرنے کا اختیار عرضی ریکارڈ سینڑ سے پٹواریوں، ریونیو فیلڈ افسران کو منتقل ہوجائے گا، اس نظام کو مینوئلی سنبھالنے سے سماجی ابتری پیدا ہوگی اور ریکارڈ اور تبدیلی کے مینوئل طریقہ کار کے ذریعے بہت سے چھوٹے کسان خاندانوں کو نظام سے باہر نکال دیا جائے گا۔اس حوالے سے ایک سینئر ضلعی افسر کا کہنا تھا کہ اس طرح ایک متوازی نظام قائم ہوجائے گا جس میں زیادہ تر اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ اور ریونیو کے کچھ حلقے پرانے پٹواری نظام پر چل رہے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے اسپانسر کردہ منصوبے کے تحت پنجاب میں اراضی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے پر کام کیا گیا تھا، اربوں روپے مالیت کے اس منصوبے کا نام لینڈ ریکارڈ منیجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم تھا جس کا مقصد صدیوں پرانے پٹواری نظام کو ختم کرنا تھا۔عہدیدار نے کہا کہ اس شفافیت سے ایک مثالی تبدیلی آئی کیوں کہ اراضی کے ریکارڈز تک ہر شخص کو بغیر مشقت کے رسائی حاصل ہوگئی۔اس منصوبے کی کامیابی کے باعث اسے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ایکٹ 2017 کے تحت قانون میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

پی ایل آر اے کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے کا 90 فیصد زمینی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے، اس سلسلے میں زمین مالکان کو خدمات فراہم کرنے کے لیے 152 ریکارڈ سینٹر پنجاب بھر میں کام کررہے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ اراضی کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل کرنے سے صوبے میں جائیداد سے متعلق تنازعات اور قانونی چارہ جوئی میں کمی آئی کیوں کہ ریکارڈ بآسانی قابل رسائی بن گیا تھا اور اس میں چھڑ چھاڑ بھی نہیں کی جاسکتی تھی۔

عہدیدار کے مطابق بورڈ آف ریونیو کے ممبر نے اس سلسلے میں 15 جنوری کو پنجاب کے تمام کمشنرز کو خط لکھا اور اس بات کا فیصلہ کیا کہ کمپیوٹرائزڈ نظام کو سابقہ نظام سے تبدیل کردیا جائے گا۔پی ایل آر اے کے عہدیدار کے مطابق پٹواری نظام کو دوبار متعارف کروانے سے 115 نئے ریکارڈ سینٹرز سے 589 اہلکاروں کی نشستیں واپس لی جاسکتی ہیں۔پی ایل آر اے کے عہدیدار نے کہا کہ ریکارڈ سینٹر کے اہلکاروں کا کردار صرف ڈیٹا انٹری تک محدود ہوجائے گا۔

دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پٹواری نظام کی تجدید کی تجویز دی گئی تھی تاہم حکومت نے اب تک اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لینڈ ریونیو ریکارڈز کے 2 متوازی نظام ایک ساتھ چلانا ممکن نہیں، انہوں نے زمینی ریکارڈ کو ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے کی تعریف کی اور کہا کہ اسے ہر جگہ مکمل کیا جانا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…