آزادی مارچ، عمران خان بھی کھل کر سامنے آگئے ،پارٹی رہنمائوں کو زبردست ہدایات جاری کردیں

17  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد(سی پی پی)آزادی مارچ کا پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عمران خان نے پارٹی کی تنظیم نو کا گرین سگنل دے دیا۔ذرائع کے مطابق تنظیم نو کا مقصد تحریک انصاف کو سیاسی سطح پر متحرک کرنا ہے۔

فیصلہ کی وجہ آزادی مارچ اور حزب اختلاف کے بیانیے کا مقابلہ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے پارٹی عہدیداران کو سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایات بھی کر دی۔دوسری جانب آزادی مارچ کے مقاصد کے حصول کیلئے اپوزیشن جماعتیں مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہیں، سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی آرا ء اور تجاویز پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ آزادی مارچ پر سیاسی جماعتوں بالخصوص (ن)لیگ کے اندر اختلافات موجود ہیں۔ڈی چوک میں سیاسی طاقت کے مظاہرے سے کیا نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں اس پر مارچ کی حامی جماعتوں میں مشاورت جاری ہے حکومت کی رخصتی، نئے انتخابات، قومی حکومت، ان ہاؤس تبدیلی اور یہاں تک کہ اسمبلیوں سے استعفوں کے آپشنز بھی موجود ہیں تاہم اپوزیشن جماعتیں اس حوالے سے منقسم ہیں اور ان کے اندر مختلف آرا ء پائی جاتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمن حتمی نتائج کیلئے ڈی چوک میں متحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم سے اسمبلیوں سے استعفوں کے حق میں ہیں، اس حوالے سے انہوں نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کو پیغام بھی بھجوا یا ہے جس سے نواز شریف مکمل طور پر متفق ہیں جبکہ پارٹی صدر شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری بالکل مختلف موقف کے حامی ہیں۔

شہباز شریف، بلاول بھٹو قومی حکومت یا ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں ہیں ان کا استدلال یہ ہے کہ سال ڈیڑھ میں نئے انتخابات کا انعقاد شاید ممکن نہ ہو اور نہ ہی ہماری معیشت اس بات کی متحمل ہو سکتی ہے اس لئے قومی حکومت یا ان ہاؤس تبدیلی کے آپشن کو ہی سیاسی سرگرمیوں کا محور رکھا جائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…