بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف مہم یا معاملہ کچھ اور ؟ فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ آنے کے اڑھائی ماہ بعدنئے تنازع نے جنم لے لیا

datetime 23  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف مہم یا معاملہ کچھ اور ؟فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ آئےاڑھائی ماہ گزر گئے لیکن تنازع برقرار ہے ،سندھ اور پنجاب کے وکلا بھی آمنے سامنے آگئے ،تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل نے فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر جسٹس قاضی فائز عیسی ٰکے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔

ان پر قانون کے اصولوں کو نظر انداز کرنے اور افواج پاکستان اور ریاستی اداروں کی تضحیک کے الزامات عائد کئے گئےہیں۔ جبکہ دوسری جانب سندھ کی مختلف بار ایسوسی ایشنز نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حق میں قرار داد منظور کر لی۔ سندھ بارکونسل، ہائیکورٹ بار، کراچی اور ملیر بار نے پنجاب بار کی قرار داد کی مذمت کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حق میں قرار داد منظورکی۔مشترکہ قرار داد کے متن کے مطابق اندازہ ہوتا ہے کہ کچھ نادیدہ قوتیں عدلیہ کو دباؤ میں لانا چاہتی ہیں۔ پنجاب بار کٹھ پتلیوں کی بھی کٹھ پتلی کا کردار ادا کررہی ہے۔ سندھ کی تمام وکلا برادری کراچی بار کے اصولی موقف کے ساتھ کھڑی ہے۔کراچی بار نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ انتہائی اچھی ساکھ کے مالک جج ہیں اور انہیں کوئٹہ کمیشن کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ بعد میں پنجاب بار کی جانب سے ایک وضاحتی بیان سامنے آیا ہے  جس میں کہا گیا کہ ایگزیکٹو کمیٹی کا پنجاب بار سے کوئی تعلق نہیں ،ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کی ذیلی کمیٹی ہے ،جو قرارداد پیش کی گئی ہے وہ اس کا اپنا نقطہ نظر ہو سکتا ہے ،پنجاب بار نے ایسی کوئی قرارداد پیش نہیں کی ۔یاد رہے کہ اس سے پہلے تحریک انصاف کی جانب سے فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کیخلاف دو نظر ثانی درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…