’’یہ چوری کا،حرام کا، ناپاک پیسہ ہے، ہضم کرنے نہیں دینگے‘‘ چیف جسٹس نے جعلی بینک اکائونٹ سکینڈل میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل کو وارننگ دیدی

6  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)’’یہ چوری کا،حرام کا، ناپاک پیسہ ہے، ہضم کرنے نہیں دینگے، اگر ثابت ہو گیا تو چھوڑیں گے نہیں‘‘سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو انکوائری کا حصہ بننے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج جعلی بینک اکائونٹس سے متعلق کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن عدالت میں پیش ہوئے ۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ جن کےنام کیس میں آئے ہیں وہ انکوائری میں شامل ہو کر کلیئر کرائیں، ڈی جی ایف آئی اے نے کسی کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنوایا تو کارروائی ہوگی۔جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ 29لوگوں کےنام سے اکائونٹس کھلے ہیں، کچی آبادی کے مکین عمیر کے نام کے اکاؤنٹس میں کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، اومنی گروپ ہویاجوبھی گروپ ان کا جواب چاہتے ہیں۔اس موقع پر آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ مقدمےمیں بہت سے لوگ بدنام کیے جا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آپ کس کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں؟جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہو رہا ہوں ، میرا وکالت نامہ عدالت میں جمع ہے، عدالت مقدمے کی پبلسٹی روکے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اتنی پبلسٹی تو ملے گی جتنی ہم دیں گے،کیا ایف آئی اے کو معاملے کی انکوائری کااختیار نہیں؟فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ پہلے دیکھا جائے کیا سرزد ہوا ہے، ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کا شور ڈالا ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تحقیقات ہوں۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ان اکاؤنٹس میں جو پیسہ ہے وہ بلیک منی کا ہے،

آسان الفاظ میں یہ پیسہ چوری کا ہے، حرام کا ناپاک پیسہ ہے، ہم اس پیسے کو ہضم کرنے نہیں دیں گے،اگر ثابت ہو گیا تو چھوڑیں گے نہیں۔جس پر اگر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ثابت نہ ہوا تو پھر کیا ہو گا؟چیف جسٹس نے کہا کہ ثابت نہ ہو سکا تو آپ کے مؤکل کو دیانت داری کا سرٹیفکیٹ دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ بشیر میمن اور ان کی ٹیم نے بلاوجہ کسی پر الزام لگایا تو پاکستان میں نہیں رہے گا،

ایف آئی اے کے غلط کام کو سپورٹ نہیں کریں گے۔دورانِ سماعت کمرۂ عدالت میں بینک کی سابق ملازمہ اپنے ڈیڑھ سال کے بچے کے ساتھ پیش ہوئیں۔بینک کی سابق ملازمہ نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے، میرے گھرپولیس آئی، رات 12بجے تک دھمکانے کی کوشش کی۔بینک ملازمہ نے عدالت سے مزید کہا کہ میرے گھر تھانہ گلستان جوہر کی پولیس آئی تھی،

جس نے کہا کہ گرفتار کرنے کا حکم ہے، مگر نرمی برت رہے ہیں۔عدالت نے آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کو آدھے گھنٹے میں طلب کر لیا، چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل آئی جی سندھ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ پولیس کا اقدام درست ہونے کا جواز پیش کر رہے ہیں، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بلا کر آپ کے خلاف انکوائری کراتے ہیں،کل پورا تھانہ عدالت میں موجود ہو۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایڈیشنل آئی جی سندھ سے مکالمے میں استفسار کیا کہ آپ ریاست کے ملازم ہیں یا حکومت کے؟عدالت نے اومنی گروپ کی اسپانسر مجید فیملی کو13اگست آئندہ پیر کو طلب کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…