اسلامی یونیورسٹی کے سربراہ گز شتہ چھ سال سے عہدے پر قابض،آئے روز نئے نئے سیکنڈلز،طلبانے صدر،وزیر اعظم کو خط لکھ کر کیا مطالبہ کرڈالا؟

10  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی دارالحکومت میں قائم بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے سربراہ میرٹ پر پورا نہ اترنے کے باوجود گزشتہ چھ سال سے عہدے پر قابض ہیں ۔ جس سے ملک کے تیسرے بڑے معیاری تعلیمی ادارے کی ساکھ مجروح ہونے کے ساتھ ساتھ آئے روز نئے سکینڈلز منظر عام پر آ رہے ہیں جبکہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہزار و ں طلباء کا مستقبل بھی داؤ پر لگ چکا ہے ۔ ذرائع کے مطابق آل پاکستان یونیورسٹی اساتذہ کی منظوری سے

اسلام آباد کے چیئر کے صدر پروفیسر شہزاد اشرف چودھری نے دیگر اساتذہ و افسران طلبہ اورملازمین نے صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان ، چیف جسٹس ، چیئرمین نیب کو کھلا خط لکھا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ یونیورسٹی کے غیر ملکی صدر احمد یوسف درویش ایک زبان کے علاوہ دیگر زبانوں سے نابلد ہیں جبکہ یونیورسٹی کے چارٹر کے مطابق یونیورسٹی کے سربراہ کے لئے انگریزی زبان کا جاننا لازم ہے ۔ 30 مارچ 2018 کو جاری ہونے والی یاداشت اور صدر پاکستان ، وزیر اعظم ، چیف جسٹس آف پاکستان ، چیئرمین نیب کے نام کھلے خط میں آل پاکستان یونیورسٹی اساتذہ کی منظوری سے اسلام آباد کے چیئر کے صدر پروفیسر شہزاد اشرف چودھری دیگر اساتذہ ، افسران ، طلبہ اور ملازمین نے اپیل کی ہے کہ دارالحکومت میں قائم اہم ادارے میں ہونے والی بدعنوانیوں اور کرپشن کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ یہ ادارہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ دوبارہ بحال کر سکے ۔ اس کھلے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے صدر احمد یوسف درویش نے اسے بدترین قسم کی فرقہ واریت سے دوچار کرنے کے بعد تعلیمی اور تدریسی اعتبار سے بھی برباد کر کے رکھ دیا ہے ۔ گزشتہ چھ سال کے دوران یونیورسٹی کے صدر نے اپنے گرد ایک مخصوص سوچ کے حامل افراد کو جمع کر

کے اور ان کی سوچ سے مختلف سوچ رکھنے والوں کو ان کے جائز حقوق سے بھی محروم کر دیا ہے ۔ دوسری جانب یونیورسٹی میں اخلاقی اور مالی کرپشن کو بھی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اعلی عہدوں پر براجمان افسران جو کہ کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث پائے گئے ۔ یونیورسٹی کے سربراہ نے انہیں معاف کر دیا جبکہ چھوٹے سکیل پر تعینات ملازمین کو جرمانہ کیا ۔ احمد یوسف درویش نے اپنے بیٹے عبدالمجید درویش کو سی کلاس میں حاضر

ہوئے بغیر بین الاقوامی تعلقات میں بی ایس کی ڈگری دے دی جس پر اساتذہ ، افسران اور طلبہ کی جانب سے احتجاج ہوا تو ایک کمیٹی انہی افراد پر مشتمل بنا دی جو ڈگری دینے کے سکینڈل میں ملوث تھے۔ اب سنید ہے کہ احمد یوسف درویش نے یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین ذکی سے ساز باز کر کے کمیٹی سے اپنی حاضری کی رپورٹ لکھوا لی ہے۔ اپنے ہی بیٹے کو جعلی ڈگری دینے والی شخصیت احمد یوسف درویش چھ سال گزارنے کے بعد 12 اپریل 2018 کو بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس بلا کر ایک بار پھر اگلے چار سال کے لئے اس ادارے پر مسلط ہونا چاہتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…