عمران خان اور آصف علی زرداری میں کیا ’’ڈیل‘‘ ہوئی؟ مولانا فضل الرحمان نے بھانڈہ پھوڑ دیا، چونکادینے والے انکشافات

18  مارچ‬‮  2018

کوٹ ادو(مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ احتساب اور کرپشن کے چاچے مامے سینیٹ میں اکٹھے ہو گئے، ڈھولکی پر بندروں کی طرح ناچنے والوں کو سیاست سے نکالنا ہو گا ٗسب جماعتیں جمعہ جمعہ آٹھ دن کی پیداوار رہیں ٗ ہم آئین اور پارلیمنٹ کی سیاست کررہے ہیں ٗ مدارس پر بلاجواب تنقید بند کی جائے،جے یوآئی اسمبلی میں نہ ہوتی تو ختم نبوت قانون کو ختم کردیا جاتا ٗجابروں سے آزادی کا وقت آگیا ہے ٗ

جے یوآئی باطل کے خلاف صف آراء ہے ، ہمارے آباؤ واجداد بھی انگریزوں سے مرغوب نہیں ہوئے ٗظلم اور جبر کی رات جلد ختم ہوگی ۔اتوار کو نظام مصطفی ؐکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پورا پنجاب جے یوآئی کا گڑھ ہے ٗ ان کی جماعت باطل کے خلاف صف آراء ہے ٗہم پورے عزم کے ساتھ اپنے عزم کو جاری رکھیں گے جو سرمایہ دار اور جاگیر دار غریبوں پر ظلم کرتے ہیں ہم ان کو جانتے ہیں ، مجھے جابروں کی تاریخ بھی معلوم ہے اور اپنی بھی ، ہم ان کے وارث ہیں جنہوں نے انگریزوں کو چیلنج کیا تھا، آج لوگ امریکہ کو طاقت ور سمجھتے ہیں ہمیں امریکہ کا رعب نہ دکھائیں ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تھانوں کی سیاست اور تھانوں میں غریبوں کی تذلیل کرنے کا وقت گز چکا ہے ، ظلم اور جبر کی رات جلد ختم ہوگی ، حالات کا مقابلہ کریں گے ، ہمارے آباؤ واجداد بھی انگریزوں سے مرغوب نہیں ہوئے ، ہم جاگیرداروں اور وڈیروں کے آباؤ واجدادکو بھی جانتے ہیں ، پرویز مشرف نے اس ملک کو دلدل میں د ھکیلا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم آج بھی بھکاری ہیں ، امریکہ چند ٹکوں کی خاطر ہمیں طعنے دیتا ہے ، امریکہ دندناتا پھر رہا ہے ، ہمیں ایسے حکم دیتا ہے جیسے ہم اس کے غلام ہوں ، روس کے ساتھ امریکہ کی جنگ اس کے اقتصادی نظام کو تباہ کرنا تھا، امریکہ کی غلامی سے ہم نے کیا حاصل کیا ؟ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو دیکھ لیا ہے ،

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 100ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اسلام کو تباہ کرنے کیلئے دہشت گردی کے نام پر جنگ چھیڑی گئی ، پکے پکائے ایجنٹ ملک میں موجود ہیں ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یوآئی اسمبلی میں نہ ہوتی تو ختم نبوت قانون کو ختم کردیا جاتا، یہ سب ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت ہورہا ہے ۔، اپوزیشن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک دوسرے کو چور کہنے والے سینیٹ الیکشن میں ایک بینچ پر نظر آئے ، عجب مقابلے ہورہے ہیں ،

عمران خان کہتا ہے میں نے زرداری کو گند میں نہلا دیا ،زرداری صاحب کہتے ہیں میں نے عمران خان کو چکر دیکر پھنسا دیا ، ایک احتساب کا چاچا ماما بنا پھرتا ہے ، دوسرے کو کرپشن کا چاچا کہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ احتساب اور کرپشن کے چاچے مامے سینیٹ میں اکٹھے ہو گئے، ڈھولکی پر بندروں کی طرح ناچنے والوں کو سیاست سے نکالنا ہو گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم مدارس کو قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں ،مدارس پر بلاجواب تنقید بند کی جائے ، جس انگریز سے آزادی حاصل کی آج اس کی گود میں دھکیلا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف پنجاب بلکہ جنوبی پنجاب بھی جے یوآئی کا گڑھ ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ اسمبلیوں میں جاتے ہیں اور نظام مصطفی سے خوف کھاتے ہیں ، عوام کا بنایا آئین کہتا ہے کہ اسلام مملکتی مذہب ہے شخصی نہیں ، ہم نے اپنی ٹھیکیداری نہیں جتلائی ہم چوکیدار ضرور ہیں ، آئین کی خلاف ورزی آپ کر رہے ہیں اور الزام ہم پر لگا رہے ہیں ، ہم قومی دھارے میں نہیں آپ آئیں اسلامی دھارے میں شامل ہوجائیں۔ ہم قوم اور امت کو تقسیم کرنے کی کاوشوں کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب جماعتیں جمعہ جمعہ آٹھ دن کی پیدوار ہیں ٗ

پرویز مشرف نے ملک کو دہشتگردی کی دلدل میں دھکیلا تھا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم آئین اور پارلیمنٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معاشی ٹائیگر بننے کے بجائے ہم آج بھیک مانگ رہے ہیں۔ وطن عزیز میں مغربی تہذیب کو تھوپا جارہا ہے۔ مولانافضل الرحمن نے کہاکہ اسلامی ممالک پر بمباری ہورہی ہے اور ہم اس کے نشانے پر ہیں۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر کی جنگ مستحکم پاکستان لڑ سکتا ہے۔ عالمی دباؤ سے نکل کر پاکستان کی بقا کی جنگ لڑنا ہو گی کیونکہ امریکا بھارت کو طاقت ور بنا کر پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔

ہمارے ادارے اس چیز کا ادراک رکھتے ہیں لیکن غلامانہ فکر کی وجہ سے مجبور ہیں ٗآج ایران ہمارے ساتھ نہیں، اسی کو تنہائی کہتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام اور مسلمان کو برباد کرنے کے لیے دہشت گردی کی جنگ چھیڑ دی گئی، ہمارا ملک ان کی پیروی کر رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں آسمانوں سے اترنے والوں کو اعلیٰ منصوبوں پر بٹھاتے ہیں۔ کون سی نادیدہ قوتیں ہیں جو ہماری حق حکمرانی کو چیلنج کرتی ہیں۔ کس کی ڈھولکی پر یہ بندروں کی طرح ناچتے ہیں ان کو سیاست سے نکالنا ہے۔ جب تک ان کے اصل چہروں تک نہیں پہنچتے اصل جمہوریت نظر نہیں آئیگی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں عجیب مقابلے ہو رہے ہیں۔ بڑے بڑے لوگ سرمائے کی طرف گدھ کی طرح جھپٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کمزوریاں ہم میں بھی ہیں، ہمیں مسلکی اشتعال دلایا جاتا ہے لیکن ہمیں اس سازش کو بھی سمجھنا ہو گا کیونکہ ہم ہم اسلام اور امت مسلمہ کے نمائندے ہیں، قوم کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا حصہ نہیں، باطل حملہ آور ہوتا رہتا ہے موقع ضائع نہیں کرتا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…