انتقام لیا جارہاہے ٗ صادق اور امین کا فیصلہ کر نے والے ججز نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا ٗ نوازشریف کھل کر بول پڑے،عدلیہ پر سنگین الزامات عائد

3  دسمبر‬‮  2017

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہاہے ٗ صادق اور امین کا فیصلہ کر نے والے ججز نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا ٗ جب پیسہ نہیں کھایا تو کیسے ایک وزیراعظم کو بے دخل کرسکتے ہو ٗجب مائنس ون کیلئے کوئی بہانہ نہیں ملا تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ایک وزیراعظم کو فارغ کردیا ٗمائنس پلس کا بڑا کھیل ہوچکا ٗچاہتے ہیں پاکستان میں جسے آپ پلس کریں تو اسے کوئی مائنس نہیں کرسکتا،

حکومتیں ووٹ سے آئیں اور جائیں ٗکوئی حکومت کو فارغ نہ کرسکے،بلوچستان کے عوام نے کبھی پاکستان کا پرچم جھکنے نہیں دیا ٗپشتون خوا میپ اور مسلم لیگ (ن)نظریاتی رشتے میں منسلک ہیں ٗ میری ساری سیاست نظریئے پر ہی رہے گی ٗپشاور پہلے سے خراب ہوگیا ہے ٗ کرکٹر خان سے پشاور میں میٹرو نہیں بن سکی ٗہمیں موقع ملا تو کوئٹہ میں میٹرو بس بنائیں گے ٗناچنے گانے والے 2018 میں فارغ ہوجائیں گے ٗووٹ کے تقدس کے لیے عوام کو ساتھ دینا ہوگا ٗبلوچستان کے عوام کے ساتھ مل کر قانون کی حکمران کے لیے مارچ کریں گے ۔وہ ہفتہ کو پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود اچکزئی کی خصوصی دعوت پر جلسہ سے خطاب کررہے تھے ۔جلسے سے قبل نوازشریف سے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری اور پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود اچکزئی نے ملاقات کی۔ایوب اسٹیڈی میں نواشریف جب جلسے سے خطاب کیلئے آئے تو انہوں نے ڈائس پر موجود بلٹ پروف شیشہ ہٹوا دیا۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ میری سیکیورٹی کیلئے شیشہ لگایا لیکن میری سیکیورٹی اللہ کے ہاتھ میں ہے، شیشہ اس لیے ہٹوایا کہ آپ کو ٹھیک سے دیکھ سکوں۔نوازشریف نے کہا کہ محمود اچکزئی سے نظریاتی اتفاق ہے ٗ پشتونخوا میپ اور مسلم لیگ (ن) نظریاتی رشتے میں منسلک ہیں ٗ مجھے نظریہ ہمیشہ عزیز رہا ہے، نظریہ کبھی نہیں چھوڑتا اور نہ چھوڑا ٗ میری ساری سیاست نظریئے پر ہی رہے گی۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ آف بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے ٗ افغانستان سے بھی اچھی سڑکیں بلوچستان میں ہیں ٗآج بلوچستان میں پچھلے چار سالوں سے جو ترقی ہورہی ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ٗ صوبے میں سڑکوں اور موٹرویز کا جال بچھ رہا ہے ٗ آج سے 4 سال پہلے کا منظر عوام کو یاد ہے ٗ بلوچستان کیا ندر کچھ بھی نہیں ہوتا تھا، یہاں ترقی کے کوئی آثار نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کی ترقی کے وڑن پر عمل کرکے بتایا ٗ زبانی جمع خرچ نہیں کیا ٗبلوچستان پورے پاکستان سے مل رہا ہے، یہ صوبہ پاکستان کا حب اور ترقی کا مرکز ہوگا ٗگوادار اہم شہر ہوگا، ہم بلوچستان کے حوالے سے پچھلی کسر نکال رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ کوئٹہ والوں میں قانون کی حکمرانی کوٹ کوٹ کر بھری ہے ٗانہوں نے نے ہمیشہ آمریت کا مقابلہ کیا ہے، بلوچستان کے لوگ سچے اور کھرے ہیں ٗہر آزمائش اور مشکل میں پورے اترے ہیں ٗ یہاں کے عوام نے کبھی پاکستان کا پرچم جھکنے نہیں دیا۔نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں نے ہمیشہ نفرتوں کی آگ بھڑکانے والوں کا مقابلہ کیا اور ان کے منصوبوں کو ناکام بنایا ٗ دہشت گردی کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان میں 20 ٗ20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی، فیکٹریاں اور کارخانوں سمیت سب بند تھا ٗہر طرف اندھیرے ہی اندھیرے تھے،

جنہوں نے ملک میں تاریکی پیدا کی کبھی کسی نے ان سے نہیں پوچھا ٗوہ سب کام ہمارے لیے چھوڑ گئے۔انہوں نے کہا کہ مجھ سے احتساب لیتے ہیں، احتساب کے نام پر نوازشریف سے انتقام لیا گیا ٗچار سالوں میں کرپشن کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا ٗ ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی ٗاگر کی تو بتایا جائے لیکن پھر بھی نکال دیا گیا۔نواشریف نے کہا کہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لیکن اس پر نکال دیا گیا ٗیہ بھی کوئی فیصلہ تھا ٗیہ فیصلہ کون دے رہے ہیں جو ہمیشہ پی سی او کے تحت آمروں سے حلف لیتے رہے، وہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ تم صادق اور امین نہیں ہو۔(ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ عوام نے یہ فیصلہ مسترد کردیا ٗ6 بہترین ہیرے چنے گئے

ان کی جے آئی ٹی بنا ئی گئی ٗ ایک ہی بینچ نے بار بار فیصلے کیے، کبھی دو کبھی تین اور کبھی پانچ ججوں نے فیصلہ دیا، شاہد پاکستان کی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں ہوا، ایک پیسے کی کرپشن کا شائبہ بھی نہیں ہوا، ثبوت تو دور الزام بھی ثابت نہیں ہوا، کسی سرکاری پیسے میں خرد برد کا الزام نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر فیصلہ دینا ہی تھا تو اس بات پر دیتے کہ نوازشریف نے پانچ ہزار روپے سرکاری کھایا ہے یا ایک ہزار روپیہ کھایا ہے تو تسلیم کرتا اور گھر چلا جاتا ٗجب پیسہ نہیں کھایا تو کیسے ایک وزیراعظم کو بے دخل کرسکتے ہو۔انہوں نے کہا کہ جب مائنس ون کیلئے کوئی بہانہ نہیں ملا تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ایک وزیراعظم کو فارغ کردیا ٗ

ملک ایسے ہی فیصلوں سے برباد ہوتے ہیں ٗایسے ہی فیصلے انتشار اور افراتفری پیدا کرتے ہیں ٗایسے فیصلوں سے منزل کھوٹی ہوجاتی ہے ٗمائنس ون کا جو سلسلہ چلانا چاہتے ہیں ٗوہ کیا مائنس ون کریں گے جسے عوام پلس کردے۔میاں نوازشریف نے کہا کہ ابھی گیس گلستان تک پہنچی تھی تو نوازشریف کو نکال دیا گیا لیکن ہم اسے چمن تک پہنچائیں گے ٗبلوچستان کیلئے ہماری خدمات ہیں ٗکچھی کینال برسوں سے لٹک رہی تھی اس کو ہم نے آکر مکمل کیا ٗ ہم بلوچستان کے اندر بہت ترقی کرکے جائیں گے تایخ میں اس کی کوئی مثال نہ ملتی ہو۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ 2018 میں عوام فیصلہ سنائیں گے اور ہمیں سرخروں کریں گے،

عوام سے وعدہ کرتا ہوں اگر دوبارہ موقع ملا تو کوئٹہ کو پاکستان کا مثالی شہر بنائیں گے، جو کراچی، لاہور اسلام آباد اور پشاور سے کم نہیں ہوگا۔نوازشریف نے کہا کہ پشاور تو پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوگیا ہے ٗوہاں نیا پاکستان بن رہا تھا ٗ کرکٹر نے کہا تھا لاہور میں شہبازشریف نے جنگلا بس بنائی ٗوہ میٹرو کو جنگلا بس کہتا تھا اب وہی پشاور میں بنانے کی کوشش کرہا ہے لیکن پانچ سال ہونے کو آئے نہیں بنا پارہے، کرکٹر خان سے پشاور میں میٹرو نہیں بن سکی ٗ آپ سے وعدہ کرتے ہیں ہمیں موقع ملا تو کوئٹہ میں میٹرو بس بنائیں گے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی ضرورت سے وافر ہے،

وہ وقت قریب ہے جب پاکستان میں زیرو لوڈشیڈنگ ہوگی، ہم نے دہشت گردی کو ختم کیا ٗچار سال پہلے ملک کا کیا حشر تھا آج ہم نے اس معاملے کو ٹھیک کیا ٗ کراچی کو ٹھیک کیا، پورے ملک میں موٹرویز بن رہے ہیں۔نوازشریف نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان میں جسے آپ پلس کریں تو اسے کوئی مائنس نہیں کرسکتا، حکومتیں ووٹ سے آئیں اور جائیں کوئی حکومت کو فارغ نہ کرسکے، کروڑوں عوام وزیراعظم کو ووٹ دیتے ہیں اور صرف 5 لوگ فارغ کردیتے ہیں، یہ سب عوام کو ہرگز منظور نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مائنس پلس کا بڑا کھیل ہوچکا ہے، 70 سال سے یہی ہوتا رہا ہے لیکن اب 2018 میں فائنل فیصلہ کرنا ہوگا ٗ

اس فیصلے کو پھر سوائے عوام کے کوئی تبدیل نہیں کرسکے، نہ کوئی پانچ بندے تبدیل کرسکیں، نہ مارشل لا، نہ کوئی آمر اور نہ کسی اور طریقے سے تبدیلی کیا جاسکے ٗپاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں، ووٹ کے تقدس کو بحال کریں۔انہوں نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ناچنے گانے والے 2018 میں فارغ ہوجائیں گے اور سندھ بھی فارغ ہوجائے گا، ہم بلوچستان کے عوام کے ساتھ مل کر قانون کی حکمران کے لیے مارچ کریں گے اور ووٹ کے تقدس کے لیے عوام کو ساتھ دینا ہوگا تاکہ 70 سالہ تاریخ کو نہ دہرایا جاسکے۔ قبل ازیں ایک اجلاس کے دور ان گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل کا حل ہمیشہ میری اولین ترجیح رہا ہے ٗ(ن) لیگ بلوچستان کو ترقی میں دیگر صوبوں کے مساوی لانے کے مشن پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان کی ترقی کیلئے صوبائی حکومت سے تعاون جاری رکھے گا۔ سی پیک سے بلوچستان کی ترقی کیلئے صوبائی حکومت سے تعاون جاری رکھے گا۔ سی پیک سے بلوچستان اور بلوچ عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔ نواز شریف نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بنیادی مسائل کے حل اور امن و امان پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…