ختم نبوت کے حوالے سے حلف کاخاتمہ،حکومت نئی مشکل میں ،بڑا اعلان کردیاگیا

3  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی)جماعت اسلامی نے انتخابی اصلاحات بل اور ختم نبوت کے حوالے سے حلف ختم کر نے کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم دینی جماعتوں اور قانون ماہرین کا اجلاس پانچ اکتوبر کو منصورہ میں بلا رہے ہیں جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا ٗانتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے حکومتی اقدامات جمہوریت پر دھبہ ہیں ٗ احتساب صرف ایک فرد کا نہیں سب کا ہوناچاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے رکن پارلیمنٹ صاحبزادہ طارق اللہ ٗ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ٗ امیر جماعت اسلامی سندھ اسد اللہ بھٹو سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سراج الحق نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)نے قومی اسمبلی میں مصنوعی اکثریت کے بل بوتے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بلڈوز کیا ہے ایک نا اہل شخص کو پارٹی کاسربراہ بنانا بدترین واقعہ ہے جو شخص سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسمبلی نہیں جاسکتا اسے اراکین اسمبلی کا سربراہ بنا دیا گیا انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات آئین کے منافی اور آرٹیکل 62اور 63کی خلاف ورزی ہے اور ہم اس بل کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم فیصلے کے خلاف عدالت اور عوام جائیں گے نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون جمہوریت پر دھبہ ہے جسے دھونے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)نے چند لمحوں میں پارٹی آئین میں ترمیم کی ۔ سراج الحق نے کہاکہ ہمیشہ پاکستان کے عوام ٗ قوم اور ملک کے مفاد میں ترامیم کی جاتی ہیں مگر مسلم لیگ (ن)نے فرد واحد کیلئے ترمیم منظور کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی کیلئے ختم نبوت کے حوالے سے حلف ختم کر دیا گیا پہلے قومی اسمبلی کا ممبر حلف اٹھاتا تھا کہ وہ نبی پاک ؐ پر ایمان لاتا ہے اور اس کے بعد کہتا تھا کہ ختم نبوت کے خلاف عقیدہ رکھنے والے سے میرا کوئی تعلق نہیں ٗاب یہ حلف ختم کر دیا گیا ہے ۔

سراج الحق نے کہاکہ یہ سب کچھ مغربی قوتوں کو خوش کر نے کیلئے کیا گیا یہ مغربی ایجنڈا ہے حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں یہ آئین اور شریعت کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کو خوش کر نے اور احمدیوں کو نوازنے کیلئے حکومت نے اقدام اٹھایا ہے ہم نے اس کا نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں پانچ اکتوبر کو دینی جماعتوں اور قانونی ماہرین کو منصورہ میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مشترکہ پالیسی بنائی جائے اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔

سراج الحق نے کہاکہ جمہوریت کو خود حکمرانوں سے خطرہ ہے حکمرانوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو جی ٹی روڈ پر چیلنج کیا عدالت اور حکومت دونوں نظام کا حصہ ہیں یہ ریاست کے اندر ریاست والی بات کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ حکمران خود ملک کو بحران کی طرف بڑھا رہے ہیں موجودہ حکومت کے یہ اقدامات بحران میں اضافہ ہے انہوں نے کہاکہ اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہونگے انہوں نے کہاکہ پاکستان کو عوام نے بنایا ہے عوام ہی بچائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت ایک فرد کے گرد گھومتی ہے تو یہ آمریت ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے کرپشن فری مہم شروع کر رکھی ہے کرپشن کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے انہوں نے کہاکہ ایک شخص کا احتساب ہورہا ہے اسے سزا مل رہی باقی 436افراد کو بھی سزا ملنی چاہیے کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر چوراہوں اور گلیوں میں فیصلے ہونے لگے تو سپریم کورٹ میں جانے کی ضرورت نہیں تھی پھر یہ حق سب کو دیا جائے تو ٹھیک ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ اگر فیصلے حق میں آئے تو ٹھیک اور اگر مخالفت میں آئے تو سڑکوں پر آجائیں ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ پاناما کے معاملے پر ساری اپوزیشن سپریم کورٹ میں نہیں گئی تاہم انتخابی اصلاحات بل کے معاملے پر اپوزیشن اکٹھی تھی اور سب نے ملکر کا شدید احتجاج کیا ہے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ سینٹ میں پانچ ترامیم لائے تھے قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی نے پانچ ترامیم پیش کیں حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر ہماری ترمیم کو مسترد کیا ہم نے اسمبلی میں اپنا بھرپور کر دار ادا کیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…