ٹرمپ کے بیان پر امریکی وضاحتیں کسی کام نہ آئیں، پاکستان نے کمر کس لی،بڑے اقدام کی تیاریاں

31  اگست‬‮  2017

اسلام آباد( آن لائن ) افغانستان اور جنوبی ایشیاء کے بارے میں امریکی صدر کی متنازعہ پالیسی کے بعد دفترخارجہ نے کمر کس لی۔ عید کے بعد 7ستمبر کو سفراء کانفرنس کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوگا ، منتخب ممالک سے پاکستانی سفیروں کو وزارت خارجہ نے طلب کرلیا ، وزیر اعظم اجلاس کی صدارت کرینگے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان اور جنوبی ایشیاء پالیسی میں پاکستان کی دی گئی دھمکیوں کے بعد امریکی صدر کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے جاری۔

ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ لے رہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہاہے کہ پاکستان نے امریکی صدر کے پالیسی کے اعلان کے بعد اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔وزیر خارجہ خواجہ آصف بہت جلد ترکی، روس ، چین اور خطے کے اتحادی ممالک کا دورہ کرینگے اور امریکی صدر کی پالیسی کے بارے میں مزاکرات کرینگے۔ امریکہ، برطانیہ، بھارت، افغانستان، چین،روس، ترکی، فرانس ، جرمنی اور مڈل ایسٹ سے منتخب ممالک سے پاکستانی سفیروں کو اسلام آباد طلب کرلیا گیا ہے ، اسلام آباد میں 7ستمبر کو اسلام آباد میں انوائے کانفرنس منعقد ہوگی اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اجلاس کی صدارت کرینگے۔جس میں خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال، افغانستان میں امن وامان کی صورتحال اور امریکی صدر کی پالیسی کے بارے بحث کی جائے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور امریکہ باہم رابطے میں ہیں اور افغانستان اور جنوبی ایشیاء کی پالیسی کے بعد باہمی مشاورت جاری ہے۔ سابق سفیروں نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرے گا، بلکہ درمیانی راستہ اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چونکہ اندرونی سیاسی خلفشار کا بھی شکار ہے اور آئندہ سال الیکشن بھی متوقع ہیں، لہذا موجودہ حکومت امریکہ کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہیں کرسکتی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کو روز ہفتہ وار بریفنگ میں اعتراف کیا کہ واشنگٹن اوراسلام آباد باہم رابطے میں ہیں اور تبادلہ خیال جاری ہے۔واضع رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو دھمکیوں کے بعد پاکستان نے پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے سخت ردعمل کااظہارکیااور اتحادی ممالک سے رابطے شروع کردیے۔ امریکی صدر کی پالیسی پر ملک بھر کے مظاہرے کیے گئے اور امریکی صدر کے پتلے اور پلے کارڈز کے ذریعے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ، مگر پاکستان نے ابھی پالیسی شفٹ کا فیصلہ نہیں کیا۔شمیم محمود

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…