امریکی نائب صدر کا 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ڈونلڈ ٹرمپ کو ہٹانے سے انکار

13  جنوری‬‮  2021

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کے نائب صدر مائیک پنس نے 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ایوان میں 25 ویں آئینی ترمیم کے قواعد و ضوابط پر بحث جاری ہے اور 25 ویں ترمیم کے ذریعے

نائب صدر کو صدر ٹرمپ کے خلاف کارروائی کے لیے کہا جائے گا۔دوسری جانب نائب صدر مائیک پنس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو 25 ویں آئینی ترمیم سے ہٹانے سے غلط روایات جنم لیں گی۔مائیک پنس نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا 25 ویں آئینی ترمیم امریکی آئین سے مطابقت رکھتی ہے۔اس حوالے سے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم امریکی تاریخ اور روایات کی قدر کرتے ہیں، 25 آئینی ترمیم سے مجھے صدارت سے ہٹانا میرے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ وقت پرامن رہنے اور اپنے جذبات پر قابو رکھنے کا ہے۔دوسری جانب تقریبا تین چوتھائی امریکی ووٹر یہ سمجھتے ہیں کہ کانگرس کی عمارت پر گزشتہ ہفتے ہونے والے حملے کے بعد ملک میں جمہوریت کو خطرہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک تازہ ترین قومی سطح کے عوامی رائے کے جائزے میں بتایاگیاکہ ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوں ووٹر بالترتیب 77 اور

76 فیصد کے تناسب سے کہتے ہیں کہ جمہوریت کو خطرہ ہے۔کوینی پیاک یونیورسٹی کے ایک جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ آزاد امیدواروں میں 70 فیصد یہ کہتے ہیں کہ جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے۔اس جائزے کے مطابق 56 فیصد ووٹر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپیٹل ہل کے ذمہ دار

ٹھیراتے ہیں جب کہ 42 فیصد انہیں اس حملے کا ذمہ دار قرار نہیں دیتے۔کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد انہوں نے ٹوئٹ کے ذریعہ ایک پیغام میں ہجوم سے کہا کہ وہ پر امن رہے اور ہماری پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حمایت کریں۔سروے کے مطابق 52 سے

45 فیصد کے تناسب سے ووٹروں کی اکثریت کہتی ہے کہ صدر ٹرمپ کی ان کی 20 جنوری کو ختم ہونے والی مدت صدارت سے پہلے ہی ان کو عہدے سے ہٹا دیا جائے۔اگر جماعتی وابستگی کے حوالے سے دیکھا جائے تو 87 فیصد ری پبلیکن کہتے ہیں کہ ٹرمپ کو اپنے کے عہدے سے

علیحدہ نہیں کرنا چاہیے جب کہ 89 فیصد ڈیموکریٹس کہتے ہیں کہ صدر کو ان کے عہدے سے ہٹایا جانا چاہیے۔جہاں تک آزاد ووٹروں کے خیالات کا تعلق ہے تو 55 فیصد صدر کو ہٹانے اور 43 فیصد اس کے خلاف ہیں۔اس معاملے پر کہ انتخابات کے دوران وسیع پیمانے پر ووٹر

فراڈ ہوا، امریکی ووٹر جماعتی وابستگیوں کے تحت سوچ رکھتے ہیں۔ 73 فیصد ری پبلیکن صدر ٹرمپ کی بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ووٹر فراڈ ہوا، جب کہ 21 فیصد اس کے برعکس سوچتے ہیں۔ڈیموکریٹس 93 فیصد کے تناسب سے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کوئی ووٹر فراڈ نہیں ہوا،

جب کہ صرف پانچ فیصد کہتے ہیں کہ ایسا ہوا۔آزاد امیدوار 30 کے مقابلے میں 60 فیصد کے تناسب سے کہتے ہیں کہ انتخابات میں وسیع پیمانے پر ووٹر فراڈ نہیں ہوا۔جہاں تک کانگریس کی عمارت پر حملے کے جمہوریت کی بساط الٹنے کے مترادف قرار دینے کا تعلق ہے تو 47 فی صد

اس سے اتفاق کرتے ہیں، 43 فیصد اس کی نفی کرتے ہیں جب کہ 10 فیصد کوئی بھی رائے قائم نہیں کر پاتے۔اس بات پر کہ کانگریس کی عمارت پر حملہ آور ہونے والے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، 91 فیصد ووٹروں میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔81 فیصد ووٹر اس بات پر متفق ہیں کہ امریکہ میں انتہا پسندی ایک بڑا مسئلہ ہے جب کہ 12 فی صد ایسا نہیں سمجھتے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…