مالی مشکلات میں اضافہ،سعودی عرب نے اپنے ایسے اثاثے کو بیچنے کا حتمی فیصلہ کرلیا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا،حیرت انگیز اعلان

25  اگست‬‮  2018

ریاض(آن لائن) سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفلیح نے کہا ہے کہ ہم خود قومی آئل کمپنی کے حصص کی فروخت کا ارادہ رکھتے ہیں‘ہم ان تمام اطلاعات کی تردید کرتے ہیں‘جن کے مطابق وہ قومی آئل اینڈ گیس کمپنی ’’ آرامکو‘‘کے حصص کی فروخت روک دی ہے۔گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت خود قومی آئل کمپنی کے حصص کی فروخت کا ارادہ رکھتی ہے اور اس حوالے سے منفی خبروں کی تردید کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت آرامکو کے 5 فیصد حصص فروخت کیے جائیں گے اور توقع ہے کہ دنیا بھر میں یہ حصص کی سب سے بڑی فروخت ہوگی، اور یہ سارا عمل ولی شہزادہ محمد بن سلمان کے وڑن کے تحت ہوگا جس کا مقصد ملکی معیشت کو تیل پر انحصار کے بجائے متبادل ذرائع پر منتقل کرنا ہے،دریں اثناء عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سعودی عرب کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ خام تیل کے نرخوں میں اضافے کے تناظر میں ہونے والے اخراجات اور تنخواہوں میں اضافے کو کنٹرول کرے۔ آئی ایم کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے کہا گیا کہ وہ خام تیل کے نرخوں میں حالیہ اضافے کو دیکھ کر کیے جانے والے اضافی اخراجات کو کنٹرول کرے اس کے علاوہ تنخواہوں میں اضافے کا سلسلہ بھی روکا جائے کیونکہ تیل کے نرخوں میں کسی غیر متوقع گراوٹ کے باعث اس کے قومی بجٹ کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق اخراجات میں کمی کیلئے ملازمین کی تعداد کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں اس وقت 12.8 فیصد افراد بیروزگار ہیں جبکہ خواتین میں بیروزگاری کا تناسب بڑھ کر 31 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے۔ملک کیلئے سب سے بڑا چیلنج آئندہ پانچ سال کے دوران روزگار کے 5 لاکھ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہے تاہم اس کے لیے نجی شعبے میں مواقع پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ روس

اور تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے درمیان تیل کی پیداوار میں کمی کے حوالے سی2016 ء4 میں ہونے والے معاہدے کے تحت خام تیل کے نرخوں میں اضافہ ہوا۔ رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران سعودی عرب کی آمدنی میں 2017 ء4 کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسی عرصے کے دوران سرکاری اخراجات میں بھی 34 فیصد اضافہ ہوا جس میں سے نصف اضافہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے باعث ہوا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…