کوئٹہ: مارواڑ اور سپین کاریز میں کوئلہ کی کان میں دھماکے ،19 کانکن جاں بحق، 10 سے زائد زخمی

5  مئی‬‮  2018

کوئٹہ (آن لائن) مارواڑ اور سپین کاریز میں کوئلہ کی کان دھماکے کے باعث بیٹھ گئے 19 کانکن جاں بحق جبکہ 10 سے زائد زخمی ہو گئے زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا جاں بحق ہونیوالے کانکنوں کا تعلق بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے بتایا جاتا ہے ریسکیوں آپریشن جاری ہے بلوچستان میں کوئلے کے کانوں میں اب تک سہولیات نہ ہونے کے باعث سینکڑوں مزدور اپنی زندگی سے جان دھو بیٹھے ہیں محکمہ کانکنی نے اب تک مزدوروں کے حوالے سے

کوئی اقدامات نہیں اٹھائے اور نہ ہی کوئلہ کانوں مالکان کے خلاف کوئی کا رروائی کی ہے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے چالیس کلو میٹر دور مارواڑ میں ایک مقامی کوئلہ کے کان میں متیھن گیس بھر جانے سے دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کان بیٹھ گئی اور کان میں کام کرنے والے مزدور پھنس گئے اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن شروع کر دی طویل جدوجہد کے بعد 17 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی جن کی شناخت عبدالوحید، خالد، نصر اللہ، عبداللہ خان، عبدالحق، لیاقت علی، عبدالطیف، رحیم اور محمد بشیر شامل ہے جبکہ9 افرادجن میں فضل واحد، احسان اللہ، الطاف حسین، عبدالسلام، بخت زمان، مہتاب ، حضرت حسین، گل فیروز، گل زادہ، سلطان ملک زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا کمشنر کوئٹہ جاوید شا ہوانی نے بتایا کہ مار واڑ میں کانکنی کے دوران کان دھماکے سے بیٹھ گئی تھی کان میں پھنسے 10 سے زائد کانکن دم توڑ گئے کان سے جاں بحق کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی متاثرہ کان میں اب بھی11 کانکن پھنسے ہوئے ہیں باقی کانکنوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ مارواڑ میں کوئلے کی کان میں متیھن گیس بھر جانے سے دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں چھ کانکن جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہو گئے

پی ڈی ایم اے کے ٹیمیں بھی موقع پر موجود ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے سپین کاریز میں ایک اور کان بیٹھ گئی جس میں دو کانکن جاں بحق جبکہ دو زخمی ہو گئے اور پانچ کانکن اب تک کان میں دھبے ہوئے ہیں لیویز کا کہنا ہے کہ اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کر دیا تا ہم رات کی تاریکی کے باعث مشکلات پیش آرہی ہے تمام تر حالات کے باوجود دھبے ہوئے کانکنوں کو نکالنے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہے کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرخ عتیق اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے عہدیدار جائے

وقوع پر پہنچے اور امدادی کام کی نگرانی کی کان کنوں کو بچانے کے لیے جاری امدادی کام میں فرنٹیئر کور، لیویز اور کوئیک رسپانس فورس کے اہلکار بھی جائے وقوع پر موجود تھے انتظامی عہدیداروں نے بتایا کہ متاثرہ کان کنوں میں اکثریت کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے خیال رہے کہ پاکستان میں کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے حادثات سے سالانہ سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مطابق کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے واقعات میں سالانہ 100 سے 200 کے درمیان کان کنوں جاں بحق ہوجاتے ہیں کوئلے کی کان کو گیس، کوئلے کی دھول اور گرد کے باعث خطرناک سمجھا جاتا ہے جو اچانک بیٹھ جاتی ہے یا معمولی سی غلطی کے باعث خوف ناک حادثات پیش آتے ہیں۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…