اسرائیلی خاتون وزیر کی ایسا لباس پہن کر تقریب میں شرکت کہ دنیا بھر کے مسلمان آگ بگولہ ہو گئے!!!

19  مئی‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی حکومت اور یہودی اشرار کی جانب سے قبلہ اول کی بے حرمتی کے دیگرمظاہر کے جلو میں اسرائیل کی ایک سرکردہ وزیرہ نے تاریخی بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی تصویر پرمبنی لباس زیب تن کرکے ایک نئی اشتعال انگیزی کا ارتکاب کیا ہے جس کے نتیجے میںدنیا بھر کے مسلمانوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت میں شامل وزیرہ برائے کھیل وثقافت ’میری ریگیو‘ نے حال ہی میں ’کان‘ نامی ایک ثقافتی تقریب میں متنازع گاؤن پہن کر شرکت کی۔اسرائیل کے عبرانی اخبار’معاریو‘ نے بتایا ہے کہ خاتون وزیر ثقافت و سپورٹس ایک ثقافتی تقریب میں مسجد اقصیٰ اور پرانے بیت المقدس کی تصویر والا گاؤن پہن کر شرکت کی۔ یہ تقریب بین الاقوامی نوعیت کی تھی جس میں ’ارواح اسماعیل‘ نامی ایک فلم کی بھی نمائش کی گئی۔اسرائیلی وزیرہ سے جب پوچھا گیا کہ اس نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی تصویر والا لباس کیوں پہن رکھا ہے تو اس کا کہنا تھا کہ وہ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کی 50 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اس لیے القدس پرقبضے کی سلور جوبلی کی مناسبت سے اس نے ایسا لباس تیار کرایا ہے۔ادھر بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر شدت پسند یہودی اور صہیونی تنظیموں نے یہودی آباد کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ یوم القدس کے موقع پر زیادہ سے زیادہ تعداد میں جبل مکبرمسجد اقصیٰمیں آئیں اور اجتماعی مذہبی رسومات ادا کریں۔خیال رہے کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی تازہ اپیل ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کے لیے کل اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر اسرائیلی وزیرہ کے اقدام کو اشتعال انگیز قرار دے کر اسے مسترد کردیا گیا ہے۔فلسطینی شہریوں کی طرف سے اسرائیلی وزیرہ کے اقدام کو قبلہ اول اور تاریخی بیت المقدس کی توہین قرار دیا گیا ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ میں عرب کمیونٹی کے وزیر ایمن عودہ نے اسرائیلی وزیرہ کے اقدام پر ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ سے بات کرتےہوئے کہا کہ ’میری ریگیو‘ کے اشتعال انگیز اقدام سے لگتا ہےکہ صہیونیوں میں خود اعتمادی کا فقدان ہے اور وہ ایسے اوچھے ہتھکںڈے اختیار کرنے پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا تسلیم کرتی ہے کہ مشرقی بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے مگر صہیونی وزراء اشتعال انگیزی سے باز نہیں آتے۔واضح رہے کہ تجزیہ کاروں کے مطابق توہین بیت المقدس والا لباس پہن کر اسرائیلی وزیر یہ پوشیدہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ مسلمانوں کا مقدس ترین مقام بیت المقدس ان کے قدموں (تسلط) میں ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…