ایران نے سعودی عرب پر سنگین الزام عائد کردیا

2  اپریل‬‮  2017

تہران (آئی این پی)ایران نے امریکی وزیر دفاع کے تہران کو دہشتگردی برآمد کرنے والا ملک قرار دینے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے سرپرست ہم نہیں بلکہ سعودی عرب ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے امریکی وزیر دفاع جم میٹس کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ ایران دہشت گردی برآمد کرنے و الا ایک بنیادی ملک ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف بین

الاقوامی کوششوں میں ناکامی کا اصل سبب یہ ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی ، انہیں مالی وسائل اور نظریات مہیا کرنے والے کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی کا اہم سرچشمہ امریکہ کا اتحادی ملک سعودی عرب ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان برہان نے ایران کے خبررساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قیادت کے کچھ ملک تکفیری وہابی دہشت گردی اور انتہاپسندی کے اہم وسیلے کو نظر انداز کا تہیہ کیے ہوئے ہیں۔وہ سخت گیر سنی مسلمانوں کے گروپ اورسعودی عرب کے سرکاری وہابی اسلام کا حوالہ دے رہے تھے۔سعودی عرب دہشت گردی کی سرپرستی کرنے سے انکارکرتا ہے اور وہ اپنے ملک میں جہادیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کر رہا ہے۔ اس نے ہزاروں افراد کو جیلوں میں ڈال دیا ہے اورسینکڑوں کو طیاروں پر سوار ہونے سے روکا ہے ۔ وہ عسکریت پسندوں کے مالی وسائل پرقابو پانے کی کوششیں کررہا ہے۔شیعہ اسلامی طاقت ایران اور سنی اسلام کے مرکز سعودی عرب جو امریکہ کا ایک قریبی اتحادی ہے، ان دونوں کے درمیان طویل عرصے سے مذہبی اور سیاسی مخالفت ہے اور وہ اکثر اوقات ایک دوسرے پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔ان دونوں کے درمیاں یمن، عراق اور شام میں حریف گروپس کی سرپرستی کرنے کی وجہ سے تعلقات میں مزید بگاڑ آ چکا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت

گردی کے خلاف بین الاقوامی کوششوں میں ناکامی کا اصل سبب یہ ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی ، انہیں مالی وسائل اور نظریات مہیا کرنے والے کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان برہان امریکی وزیر دفاع میٹس کے جمعے کے روز کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے جس میں میٹس نے سن 2012 میں اپنے ایک بیان سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ امریکہ کو تین بڑے خطرات کا سامنا ہے اور وہ ہیں، ایران ، ایران اور ایران۔ان کا کہناتھا کہ اس وقت جب میں نے ایران کی بات کی تھی تو میں امریکی کی سینٹرل کمان کا کمانڈر تھا اور اس وقت دہشت گردی برآمد کرنے میں ایران کا مرکزی کردار تھا۔کھلم کھلا بات یہ ہے کہ یہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا مرکزی ملک ہے اور وہ آج بھی اپنا یہ کردار جاری رکھے ہوئے ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…