کتنے فیصد خواتین اپنے شوہروں پر اعتبار کرتی ہیں؟ دلچسپ انکشاف

6  جولائی  2016

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ازدواجی رشتے میں اعتماد بہت اہمیت رکھتا ہے۔لیکن اس کے باوجود دنیا بھر میں ایسے بہت سے جوڑے ہیں جو ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتے۔حال ہی میں ایک برطانوی مارکیٹ ریسرچ کمپنی ون پول کی جانب سے سروے کیا گیا۔ماہرین نے سروے کے دوران 18سے65سال کی عمر کے1000شادی شدہ جوڑوں کا انٹرویو کیا۔سروے رپورٹ کے مطابق ہر 10میں 1فیصد خواتین اپنے شوہروں پر بالکل اعتماد نہیں کرتیں۔علا وہ ازیں باقی9فیصد بھی گاہے بگاہے اپنے شوہروں کے سوشل میڈیا اکانٹس چیک کرتی رہتی ہیں کہ وہ ان کی غیر موجودگی میں کس سے اور کیا باتیں کرتے ہیں۔تاہم دوسری جانب صرف 3فیصد مرد اپنی بیویوں کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ چیک کرتے ہیں اور 5فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیویوں پر اعتماد نہیں کرتے۔2013 ء میں سی این این کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہر3میں سے1خاتون کا کہنا تھا کہ وہ چوری چوری اپنے شوہر کا فون چیک کرتی ہیں۔مذکورہ بالا رپورٹس کی روشنی میں ایک بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ شادی شدہ زندگی بسر کرنے والے بیشتر جوڑے آپس میں عدم اعتماد کا شکار ہیں جو درست نہیں ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڑوں کا آپس میں ایک دوسرے پر اعتماد نہ کرنا اور چوری چھپے ایک دوسرے کے فونز اور دیگراکانٹس کو چیک کرنا مستقبل قریب میں انکی ازدواجی زندگی کیلئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔شادی سے متعلقہ معاملات کے ماہر ٹم لاٹ کی دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کامیاب شادی شدہ زندگی کیلئے جوڑوں کا ایک دوسرے سے بات کرنا اور ایک دوسرے پر اعتماد کرنا بے حد ضروری ہے۔لاٹ کا کہنا ہے کہ آپ کو اپنی ازدواجی زندگی کی کامیابی کیلئے ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چاہیے ، اگر آپکا یا آپکی شریک سفر ایک بار آپکا اعتبار توڑ دے تو دوسری مرتبہ کریں اگر پھر توڑ دے تو آپ دوبارہ کریں اور تب تک جاری رکھیں جب تک آپ اسے برداشت کر سکیں۔تاہم انکا مزید کہنا ہے کہ کبھی کبھار شریک سفر کی بے وفائی اور برے رویے کو بھلانا یا اسے معاف کرنا قطعی آسان نہیں ہوتا۔لیکن اس کے باوجود انکا کہنا ہے کہ اپنے رشتے کو ٹوٹنے سے بچانے کیلئے جہاں تک ممکن ہو سکے ایک دوسرے کا اعتماد بحال کرنے کی کو شش جاری رکھیں۔



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…