شہری امریکہ کے حوالے کرنے پر مشرف کے خلاف کارروائی کی جائے‘ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل

1  ‬‮نومبر‬‮  2014

اسلام آباد۔۔۔۔ امریکہ کی گوانتامو بے جیل میں قید ایک پاکستانی کے اہلِ خانہ نے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے۔اس پٹیشن میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ حکومتِ پاکستان ویانا کنونشن کے تحت احمد ربانی تک رسائی حاصل کرے اور ان کے وکیل کے لیے بھی ان تک رسائی کے لیے انتظامات کرے تاکہ ان کی فوری رہائی کے انتظامات کیے جا سکیں۔پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان سابق صدر جنرل پرویز مشرف اور ان تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے جو پاکستانی شہری احمد ربانی پر تشدد کرنے اور انھیں غیر قانونی طور پر امریکہ کے حوالے کرنے میں ملوث ہیں۔اس پٹیشن کو دائر کرنے میں احمد ربانی کے خاندان کی مدد پاکستان میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم فاؤنڈیشن فار فنڈامینٹل رائٹس کر رہی ہے۔اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے وکیل شہزاد اکبر اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔شہزاد اکبر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا یہ پہلی بار ہے کہ گوانتانامو میں قید فرد کے اہلِ خانہ نے اس وقت کے حکمران کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست دائر کی ہے۔شہزاد اکبر کے مطابق پاکستانی شہری احمد ربانی کو مشرف دور میں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔’جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے اپنی کتاب ’ان دا لائن آف فائر‘ میں یہ تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے چھ سو نوے کے قریب پاکستانی شہری امریکہ کے حوالے کیے۔‘اس سوال کے جواب میں کہ احمد ربانی کو گرفتار کرنے کی وجہ کیا تھی، شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ’عدالت کے سامنے اب جو کیس لایا گیا ہے اس میں سب سے بڑا مسئلہ یہی بیان کیا گیا ہے کہ آج تک احمد ربانی کو گوانتاناموبے جیل میں رکھا گیا ہے جہاں ان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے مگر آج تک ان پر نہ تو کسی جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نہ ہی یہ بتایا جا رہا ہے کہ کس جرم میں انہیں قید کیا گیا ہے اور نہ ہی احمد ربانی کو کسی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ ان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے مگر آج تک ان پر نہ تو کسی جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نہ ہی یہ بتایا جا رہا ہے کہ کس جرم میں انہیں قید کیا گیا ہے اور نہ ہی احمد ربانی کو

فنڈامینٹل رائٹس تنظیم کی جانب سے شروع کی جانے والی قانونی چارہ جوئی کی تفصیل بتاتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ میں قائم ریپریو تنظیم کے وکیل کلائیو سٹیفورڈ نے گوانتانامو بے میں جا کر احمد ربانی سے ملاقات کی اور ان کا بیان قلمبند کیا ہے۔ ’بعد ازاں احمد ربانی کی اہلیہ، بیٹا جواد اور بہنوئی شفیع نے فنڈامینٹل رائٹس تنظیم سے رابطہ کیا تاکہ احمد ربانی کی رہائی کے لیے انتظامات کیے جا سکیں۔‘



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…