مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو کو پیچھے چھوڑ دیا، گزشتہ برس کتنے ہزار ملین کما ئے ؟ جانئے

10  جنوری‬‮  2020

برلن (این این آئی)جرمن کارساز ادارے کے برانڈ آئوڈی فروخت میں اضافے کے حوالے سے مرسڈیز اوربی ایم ڈبلیو کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سیلز ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ہیلڈیگارڈ ورٹمان نے بتایاکہ گزشتہ برس دنیا بھر میں 1846ملین آؤڈی کاریں فروخت ہوئیں اور 2018 کے مقابلے میں یہ 1.8 فیصد زائد کاریں بنتی ہیں۔

سیلز ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ہیلڈیگارڈ ورٹمان نے بتایاکہ انہیں امید ہے کہ رواں برس بھی ان کی کاروں کی فروخت میں اضافہ ہو گا۔ دسمبر میں سب سے زیادہ آؤڈی کاریں 20.4 فیصد اضافے کے ساتھ یورپ میں فروخت ہوئیں۔ امریکا میں اس برینڈ کی کاروں کی فروخت میں 13.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ چین میں یہ اضافہ نو فیصد تھا۔ آؤڈی جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن (وی ڈبلیو) کی ذیلی کمپنی ہے اور اس نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے حوالے سے بھی اپنی کاروں کے معیارات بہتر بنائے ہیں۔دوسری جانب جرمنی کے بی ایم ڈبلیو گروپ نے گزشتہ برس 2.52 ملین کاریں فروخت کیں اور اس طرح اس گروپ نے دو مشہور برطانوی کاروں منی اور رولز رائس کو پیچھے چھوڑ دیا ۔ مجموعی طور پر گزشتہ برس بی ایم ڈبلیو کاروں کی فروخت میں 1.2 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔جرمن کار ساز ادارے ڈائملر نے سب سے زیادہ مرسڈیز کاریں فروخت کیں۔ مرسڈیز بینز کی 2.46 کاریں فروخت ہوئیں اور اس طرح ان کاروں کی فروخت میں سالانہ 0.7 اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…