جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئیاں۔۔۔ وزیر خزانہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ، بڑا اعلان کر دیا

datetime 2  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے اور پاکستان میں دیوالیہ ہونے کی پیش گوئیاں ختم ہوچکی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق مختلف خدشات اور تنقید کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ گذشتہ حکومت نے اپنی حکومت کے پانچ سال (2008 تا 2013) کے دوران 7 ہزا ر833 ارب روپے

 

کا قرضہ لیا جس میں سالانہ 19 فیصد اضافہ ہوا جبکہ موجودہ حکومت نے گذشتہ 3 سال کے دوران 9 اعشاریہ 75 فیصد کی اوسط سے شرح نمو کو برقرار رکھا۔اسحق ڈار نے کہا کہ جون 2008 میں قرضوں سے جی ڈی پی کی کل شرح 53.1 فیصد تھی ٗجو ہماری حکومت سنبھالنے تک یعنی جون 2013 میں 60.2 فیصد تک پہنچ گئی تاہم جولائی 2013 سے جون 2016 تک یہ شرح 60.2 پر مستحکم رہی ٗ اس میں مزید اضافہ نہیں ہوا جو قرضوں کی ادائیگی میں استحکام کا واضح اشارہ ہے۔انہوںنے کہاکہ مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے ترقی پذیر ممالک کیلئے ناگزیر ہے ٗبہتر معاشی دیکھ بھال کیلئے ضروری ہے کہ ان دونوں خساروں کو حد میں رکھا جائے۔وفاقی وزیر کے مطابق ملک کے بیرونی قرضوں کے حوالے سے انتہائی مبالغہ آرائی سے کام لیا جاتا ہے حالانکہ ملک پر واجب الادا قرضہ اوسطاً 5 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ نہیں ہے اور یہ 2021 تک برقرار رہے گا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ان ادائیگیوں سے کسی کی تشویش میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان 13-2012 اور 14-2013 کے دوران 6 ارب ڈالر تک کی ادائیگی بھی کرچکا ہے ٗ زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم بہت کم تھا۔اسحٰق ڈار کے مطابق ان کی حکومت میں کل قرضوں کے اسٹاک میں اضافہ ہوا ہے تاہم کوئی بھی غیرجانبدار مالی ماہر اس بات کی تصدیق کریگا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر

 

کے مقابلے میں اس کا حجم میں کتنا اضافہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ اسی طرح سروسنگ کے بوجھ کو بھی علیحدہ نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر سے مقابلے میں دیکھنا چاہیے۔وفاقی وزیر کے مطابق چند تجزیہ کار اکثر میڈیا میں بیرونی قرضوں کا حجم 73 ارب ڈالر بتاتے ہیں، وہ نجی اور عوامی قرضوں کو ملا دیتے ہیں جبکہ نجی قرضوں میں بینکس اور غیر مالیاتی نجی شعبے کے بیرونی ایکسچینج

 

قرضے بھی شامل ہیں۔اسحٰق ڈار نے کہاکہ چند تجزیہ کار عوام کو مخصوص معلومات فراہم کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ان کے مطابق اس بیان کو جاری کرنے کا مقصد بیرونی اسٹیک ہولڈرز کو اس بات کی یقین دہانی کرانی تھی کہ پاکستان اپنے قرضوں کو مناسب انداز میں سنبھال رہا ہے اور کسی بھی ایسے قیاس کی تردید کرتا ہے کہ ملک قرضوں کی ادائیگی کے حوالے کسی خطرے میں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…