اگر میری جان کو خطرہ ہوا یا مجھے کچھ ہو جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا، حامد میر کئی برسوں بعد محترمہ کے بولے گئے الفاظ سامنے لے آئے

27  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر شہید بھٹو کی شہادت کو کئی برس گزر چکے ہیں ،لیکن آج بھی ایک بڑی لیڈر کے طور پر ، ایک بڑی بہن کےطور پر اور ایک ماں کے طور ان کے باتیں بار بار ہمیں ان کی یاد دلاتی ہیں ، وہ ایک بہادر لیڈر تھیں اگر چاہتی تو دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر کر کے اپنی جان بچا سکتی تھیں لیکن انہوں نے

سرینڈر کی بجائے دہشت گردوں کی آنکھیں ڈال کر انہیں للکارا اور اپنی جان قربان کر دی ،حامد میر نے محترمہ کے ساتھ آخری ملاقات کے ھوالے سے بتایا کہ اسلام آباد میں اس ملاقات میں انہوں نے مجھے کہا کہ اگر میری جان کو کوئی خطرہ ہوتا ہے اور اگر مجھے کچھ ہو جاتا ہے تو یاد رکھنا اس کا ذمہ دار جنرل پرویز مشرف ہو گا ،اور آپ نے اس کو بے نقاب کرنا ہے ۔ جبکہ میں نے ان سے کہا ہے کہ آپ بھی احتیاط کریں کیونکہ چارسدہ میں بھی آپ پر حملہ ہوا آپ اور بھی پبلک جگہوں پر جاتیں ہیںتو بے نظیر نے مجھے جواب دیا کہ اگر میں نے احتیاط کے نام پر جلسے جلوس بند دکر دیے تو پاکستان میں جلسے جلسوس کا کلچر ہی ختم ہو جائے گا ، میں یہ ہرگز نہیں چاہتی کہ دہشتگردوں کےسامنے سرینڈر کریں ، مجھے ڈرایا جارہا ہے کہا جارہا ہے کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے ، مجھے پر حملے بھی کروائے جارہے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اگر جلسے جلوس بند کر دیے تو اس طرح تو دہشتگرد جیت جائیں گے ، میں جلسے جلوس بند نہیں کروں گی ۔ سینئر صحافی حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ محترمہ نے بتایا کہ پرویز مشرف اور اس کے حواری اگر یہ چاہتے ہیں کہ میں پاکستان سے واپس چلی جائوں ،دوبارہ ملک چھوڑ دوں ،یہ مجھے کہتے ہیں تمہاری جان کو خطرہ ہے اس کے باوجود میں ملک نہیں چھوڑوں گی ، میں ملک میں رہ کر اپنی جان قربان کر دوں گی ، بے نظیر کے الفاظ یہ تھے کہ میرا ملک خطرے میں ہے ، جن دہشتگردوں کی وجہ سے میرا ملک خطرے میں ہے ، میں ان سے لڑنے اور اپنی جان قربان کرنے آئی ہوں ۔ اس گفتگو کے کچھ دنوں بعد محترمہ نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی جان قربان کر دی ۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…