افغان امن عمل کی جانب اہم قدم۔۔۔!!! پاکستان کا طالبان کومذاکرات کیلئے دعوت نامے بھیجنے کا فیصلہ

29  جولائی  2019

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان نے افغان طالبان کو باضابطہ مذاکرات کی دعوت دینے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد امریکا اور طالبان کے درمیان جاری بات چیت کو کسی حتمی نتیجے تک پہچانا ہے تاکہ 18سال سے جاری افغان کشیدگی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے تاہم معاملے کی حساسیت کی بنا پر حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ مذاکرات کی دعوت اور اس بارے میں جاری

معاملات کے بارے میں کوئی بھی وزیر یا نمائندہ بیان بازی نہیں کرے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان باقاعدہ طور دعوت نامے طالبان نائب کمانڈر عبدالغنی برادر اور شیر عباس ستنگزئی کو دوحہ بھجوائے گا کیونکہ طالبان کے یہی دو رہنما امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں۔طالبان نائب کمانڈر عبدالغنی برادر کئی سال تک پاکستان کی حراست میں رہے اور انہیں گزشتہ برس امریکا اور افغان حکومت کے کہنے پر رہا کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق عبدالغنی برادر کی رہائی کے بعد سے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کی راہ ہمورا ہوئی جو اب ممکنہ طور پر ایک بڑی ڈیل کی طرف جا رہی ہے تاہم طالبان کو باقاعدہ دعوت دینے سے قبل پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ اس معاملے پر افغان حکومت بالخصوص صدر اشرف غنی کو اس معاملے پر اعتماد میں لیا جائے گاکیونکہ افغان حکومت نے اس معاملے پر طالبان کے ساتھ پاکستان کے براہ راست مذاکرات پر تنقید کی تھی جس کی وجہ سے پاکستان کو مذاکرات ملتو ی کرنا پڑے تھے۔واضح رہے کہ رواں برس فروری میں افغان طالبان کا وفد وزیراعظم عمران کی دعوت پر پاکستان آنیوالا تھا لیکن عین موقع پر طالبان کے دورے کو افغان صدر کے بیان کے بعد ملتوی کرنا پڑا تھا۔ پاکستان نے امید کا اظہار کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کے حالیہ دورہ اسلام آباد کے بعد افغانستان طالبان کی پاکستان آمد اور مزاکرات پر اعتراض نہیں اٹھائے گا۔

مزید برا ں پاکستان کو طالبان کیساتھ بات چیت کو امریکی سپورٹ بھی حاصل ہے اور امریکا مسئلے کے حل کے لیے پاکستان سے ٹھوس اقدامات کا متنمی ہے۔یاد رہے کہ افغان طالبان پہلے ہی یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر پاکستان نے مذاکرات کی دعوت دی تو طالبان کا وفد ضرور بات چیت کے لیے پاکستان جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان کو مذاکرات کی باقاعدہ دعوت کا عمل وزیر اعظم عمران کے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونیوالی بات چیت کے سلسلے کی کڑی ہے۔

جہاں ذرائع کے مطابق امریکا نے پاکستان سے ممکنہ طور پر افغان تصفیے میں مدد مانگی تھی اور وزیراعظم نے بھی ممکنہ مددکا بھرپور یقین دلایا تھا۔واضح رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے مابین دوحہ میں جاری مذاکرات کے کئی دور مکمل ہو چکے ہیں جس میں کئی اہم ایشوز پر بات چیت تقریباً حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے تاہم طالبان افغانستان سے امریکی فوجوں کے مکمل انخلاء اور امریکا افغانستان سے دہشتگردی کی مکمل روک تھام کی ضمانت چاہتا ہے۔ان دونوں نکات پر مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

گزشتہ روز افغان حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ بہت جلد طالبان کے ساتھ یورپ کے کسی ملک میں براہ راست بات چیت کرنے والے ہیں لیکن افغان طالبان نے فی الحال افغان حکومت کیساتھ براہ راست بات چیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ صرف اس وقت بات چیت کریں گے جب ان کے امریکا کے ساتھ مذاکرات فائنل ہو جائیں گے۔ذرائع کے مطابق امریکہ اور طالبان غیر ملکی فوجوں کے انخلا اور افغان سرزمین کو کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے دینے کے بارے میں جلد معاہد ہ کر لیں گے۔ ایک مرتبہ ایسا معاہد طے پاگیا تو پھر طالبان اس کے بعد تیار افغان حکومت اور دیگر دھڑوں کے ساتھ ایک وسیع قومی حکومت کے قیام کے لیے بات چیت پر تیار ہو جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…