اسلام آباد (این این آئی)سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ لوگوں کو انصاف دیں گے تو تبھی ملک کامیاب ملک تصور ہو گا، جہاں بھی موقع ملا اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے، ہماری استدعا ہے یہ گفتگو نہ ٹوٹے اسی میں پاکستان کی کامیابی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے،
اگر پرامن احتجاج سے بھی محروم کریں گے تو پھر اور آپشن کیا رہ جائے گا، اس ملک میں جمہوریت نہ ہی کوئی انسانی حقوق ہیں، عوام اور سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطہ ٹوٹ گیا ہے، ہم سیاسی بریک ڈان کے قریب کھڑے ہیں، 75 سالوں میں ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔انہوں نے کہا گوادر، بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا کوئی مشکل کام نہیں، بارہ منٹ میں ایک شخص کو ایکسٹنشن دینے کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ ارکان اکٹھے ہو سکتے ہیں تو بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کیوں نہیں؟، اسٹیبلشمنٹ کی مزید مداخلت کو دور نہ کیا تو بہت کم وقت رہ جائے گا، ہم سری لنکا نہیں ہیں ملک میں اتنی تقسیم اگر خدانخواستہ کوئی واقعہ ہو گیا تو مکمل بریک ڈان ہو جائے گا۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ملک میں اس وقت بہت بڑی ناامیدی ہے، اگر سنجیدہ ہوں گے تو مسائل حل کیے جا سکتے ہیں، آج اگر نوجوانوں کو سٹیک ہولڈرز بنانا ہے تو پھر ڈیلیور کرنا ہوگا، قومی جماعتوں کے اندر صرف اور صرف اقتدار کا لالچ ہے، چاہتے ہیں مسائل پر گفتگو کرنے دی جائے، آج اس تقریب میں امید نظرآئی، ہمیں اب اس گفتگو کو مین سٹریم کا حصہ بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی اور اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ہو چکے ہیں، آج کیا وجہ ہے لاپتا نوجوانوں کی ماں، بہنوں کو ہم جواب دینے کیلئے تیار نہیں، بڑے سانحے کے بعد آئین تیار کیا گیا اور آئین بنانے والے کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا، لاپتا نوجوانوں کے لواحقین نے کتنی دفعہ ضمیر جگانے کی کوشش کی لیکن آج تک معاملہ حل نہیں ہوا۔