بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ملک کا بڑا مسئلہ الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والوں کی لسٹ بننا ہے ایسا ہوتا رہے گا تو پھر مسائل حل نہیں ہوں گے، شاہد خاقان عباسی

datetime 21  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی)مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کا بڑا مسئلہ الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والوں کی لسٹ بننا ہے ایسا ہوتا رہے گا تو پھر مسائل حل نہیں ہوں گے۔کوئٹہ میں سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہمارا مقصد کوئی ووٹ حاصل کرنا یا کسی کو نیچا دکھانا نہیں ہے،

جب قومی اسمبلی، سینیٹ میں ایک دوسرے کو گالیاں دی جائیں تو عوامی مسائل ایک طرف رہ جاتے ہیں، ملک کی بدقسمتی ہے معیشت کی بدحالی انتہا کو پہنچ چکی ہے، اگر قومی اسمبلی، سینیٹ، صوبائی اسمبلیوں میں مسائل پر بات ہو رہی ہوتی تو اس سیمینارکی ضرورت نہیں تھی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ معیشت میں جب مشکل آتی ہے تو پھر مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، مشکل فیصلے کر کے معاملات کو درست سمت میں ڈالنا ہو گا، اپنے مفاد سے بڑھ کر پاکستان کے مفاد کو سامنے رکھنا ہو گا، معاشی حالات پر قابو پانے کیلئے ایک لمبا عرصہ درکار ہو گا، سب کچھ آزما لیا اب ایک دفعہ آئین پر چلنا ہو گا، ملکی معیشت ہو گی تو سیاست ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مسائل اس حد تک بڑھ چکے ہیں کوئی تنہا جماعت حل نہیں کر سکتی، سیاسی مفادات سے ہٹ کر دیکھنا ہو گا، صرف سیاست دان ذمہ دار نہیں عدلیہ کی حالت سب کے سامنے ہے، نیب، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ کا خوف ہو گا تو پھر سب ذمہ دار ہیں، پاکستان آج اپنے مسائل کی انتہا پر موجود ہے، ملک سیاسی انتشار کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، سیاست دان اور ماہرین میں احساس نظر نہیں آ رہا۔مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما نے کہاکہ ہم ایٹمی طاقت بن گئے لیکن سکول، ہسپتالوں کا معیار بہتر نہ کر سکے، یہ بہت بڑی ناکامی ہے، آج ایک دوسرے پر الزام لگانے نہیں یکجا ہو کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہو گا، آج پاکستان کو بنیادوں کی طرف واپس آنا پڑے گا،عوام کی رائے، قانون کا احترام نہیں کریں گے تو پھر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اکیسویں صدی میں مسنگ پرسن کا معاملہ شرمندگی کا باعث ہے،یہ انصاف کے نظام اور آئین کی ناکامی ہے، انسانی حقوق آئین کی بنیاد ہوتے ہیں، معاملات اس وقت حل ہوں گے جب الیکشن میں لسٹیں بنانا چھوڑ دیں گے، معاملات اس وقت حل ہوں گے جب راتوں رات جماعتیں بنانا ختم ہو جائیں گی، سینیٹ میں پیسے چلنا ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں انصاف کا نظام بھی مفلوج ہو چکا ہے،

جب انصاف وقت پر نہیں ملتا تو پھر لوگ دوسرا راستہ اختیار کرتے ہیں، ہم سب نے حکومتیں کی ہیں لیکن مسائل حل نہیں کر سکے ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث بھی ہے، سبق حاصل کرنا ہو گا، ملک میں تعلیم، صحت کے معاملات کو بہتر کرنا ہوگا، حکومت کو سروس کی ڈیلیوری کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہاکہ اتنے تشویشناک حالات ہونے کے باوجود سیاسی نظام میں حالات کا مقابلہ کرنے کی کیپسٹی نظر نہیں آتی، غیر معمولی حالات کا مقابلہ بھی غیر معمولی عمل سے کرنا پڑے گا، آج کوئی ایسا فورم نہیں ہے جہاں پر معاملات کا حل تلاش کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…