اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)ارب پتی آئی پی ایل معاوضے دینے میں کنجوس نکلی جب کہ دنیا کی بڑی اسپورٹس لیگ کا ہم پلہ سمجھنے والے حکام کرکٹرزکو آمدنی سے مناسب حصہ نہیں دیتے۔نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ حکام اور وہاں کے سابق کرکٹرز وغیرہ آئی پی ایل کا موازنہ دنیا کی بڑی اسپورٹس لیگ سے کرتے ہیںحال ہی میں سابق چیئرمین للت مودی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ
عنقریب یہ دنیا کی تمام بڑی اسپورٹس لیگز کو پیچھے چھوڑ دے گی، مگر دوسری جانب پلیئرز کو معاوضوں کی ادائیگی میں انتہائی کنجوسی برتی جارہی ہے، اس معاملے میں بھارتی لیگ سب سے آخر میں موجود ہے۔نیوزی لینڈ کی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ انگلش پریمیئر لیگ فٹبال کی کمائی کا 71 فیصد معاوضوں کی صورت میں پلیئرز کو ادا کیا جاتا ہے، آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کو ٹیم کی آمدنی میں سے صرف 18 فیصد حصہ ملتا ہے۔فیکا کے چیف ایگزیکٹیو ٹام موفیٹ نے آئی پی ایل اور ویمنز پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں کو آمدنی کے حساب سے مناسب معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم ان دونوں ایونٹس کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں مگر معاوضوں کو منصفانہ بنانا ہوگا، دنیا کی دیگر بڑی اسپورٹس لیگ اپنے ریونیو کے 50 فیصد سے زائد حصہ پلیئرز کو معاوضوں کی مد میں ادا کرتی ہیں ، یہاں پر کچھ کھلاڑیوں کو محض 20 ہزار پائونڈ دیے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ اس سال تمام 10 فرنچائزز بی سی سی آئی سے 48 ملین پائونڈ فی کس وصول کریں گی، گیٹ آمدنی اور اسپانسرشپ معاہدوں سے مزید 5 ملین پاؤنڈ تک حاصل ہونگے، ممبئی انڈینز جیسی ٹیموں کا ریونیو بھی زیادہ ہے۔دوسری جانب ہر آئی پی ایل فرنچائز کی سیلری کیپ 9.5 ملین پائونڈ ہے جسے آئندہ سیزن میں 10 ملین کیا جائے گا۔ تمام تنخواہیں انڈکس سے لنک ہیں، ایک میچ نہ کھیلنے پر کھلاڑی اپنی 20 فیصد فیس سے محروم ہوجاتا ہے۔دوسری جانب بق بھارتی کرکٹر اور کمنٹیٹر سنیل گواسکر نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل)میں لکھن پسر جائنٹس کے گوتم گمبھیر اور رائل چیلنجر بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی پر میچز کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے کہا کہ لکھن اور رائل چیلنجر کے درمیان میچ میں دو تجربہ کار کھلاڑیوں نے جس طرح سے اقدام اٹھایا اس پر شرمندگی محسوس ہوئی
مجھے نہیں معلوم غلطی کس کی تھی لیکن 100فیصد جرمانے سے بڑھ کر سزا سنانی چاہیے تھی۔انہوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)سے مطالبہ کیا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھیل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں تو کھلاڑیوں کو معطل کردینا چاہیے تھا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر پابندی ہوگی تو انہیں نقصان پہنچے گا اور اندازہ ہوگا۔سنیل گواسکر نے ہربھجن سنگھ اور سری سانتھ کے واقعہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ
سابق کرکٹر کو آئی پی ایل کے پورے سیزن سے باہر کردیا تھا جس کے بعد ایسا ناخوشگوار واقعہ 10 سالوں تک نہیں ہوا۔ ہمیں سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔لکھن سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا، اس میچ میں سابق کرکٹر کی ٹیم کو معمولی ہدف کے تعاقب میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
ہدف کے تعاقب میں جب سپر جائنٹس کی بیٹنگ کے دوران بیٹر نوین الحق اور بنگلور کے فلیڈر ویرات کوہلی کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوا تاہم امپائرز اور ساتھی کرکٹرز نے بیچ بچا کروایا تھا تاہم میچ کے اختتام پر لفظی جنگ ختم نہیں ہوئی بلکہ رائل چیلنجرز بنگلور نے لکھن کو شکست دی تو میچ کے آخر میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے کے دوران نوین الحق نے ویرات کوہلی کا ہاتھ جھٹک دیا
جس پر بھارتی کرکٹر غصے میں آگئے اور بعدازاں لکھنو سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گھمبیر بھی لڑائی میں شامل ہوگئے تھے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا نے لکھنو سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور رائل چیلنجرز بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی کے درمیان تنازعے کی اصل وجہ نوین الحق کو قرار دیا تھا۔