ڈھاکہ(این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان نے کہا ہے کہ کسی ٹیم میں شامل ہوکر مرکزی کردار نبھانا کافی مشکل ہوتا ہے اور کبھی کبھی یہ شرمندگی کا باعث بھی بنتا ہے۔بنگلادیش پریمیئر لیگ میں کومیلا وکٹورینز کی نمائندگی کرنے والے محمد رضوان نے میچ کے بعد دئیے گئے
انٹرویو میں کہا کہ کسی ٹیم میں شامل ہوکر مرکزی کردار نبھانا کافی مشکل ہوتا ہے اور کبھی کبھی یہ شرمندگی کا باعث بھی بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے علم ہے، کوئی بھی فرنچائز میرا انتخاب اس لیے کرتی ہے کیونکہ وہ مجھ سے امیدیں رکھتی ہے کہ میں پاکستان ٹیم کی طرح اس ٹیم میں اہم کردار نبھائوں گا۔محمد رضوان نے کہا کہ میں ہمیشہ کنڈیشنز اور مقابل ٹیم کس طرح کی بولنگ کرتی ہے، یہ سب دیکھ بھال کے کھیلتا ہوں اور کبھی کبھی یہ باعث شرمندگی بھی ہوتا ہے کیونکہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب چھکے اور چوکے دیکھنا چاہتے ہیں۔قومی کرکٹر نے کہا کہ مداح چاہتے ہیں میں 30 یا 45 گیندوں پر 60, 70 رنز بنائوں لیکن میرے لیے اہم یہ ہوتا ہے کہ میں میچ جتوائوں۔محمد رضوان نے کہا کہ ضروری یہ ہوتا ہے کہ اسکور بورڈ پر دیکھتے ہوئے جو ٹیم کے لیے اہم ہو وہ کیا جائے، میں جنوبی افریقا کے سابق کھلاڑی اے بی ڈی ویلیئرز کی پرفارمنسز کو بہت نزدیک سے دیکھتا ہوں، جیسے وہ ٹیسٹ کرکٹ یا ٹی ٹوئنٹی میں کھیلا کرتے تھے، اسی لیے میں بھی ٹیم کو جیسی ضرورت ہو، اس طرح کھیلتا ہوں۔ٹی ٹوئنٹی میں آہستہ کھیلنے کے حوالے سے قومی کرکٹر نے کہا کہ بعض اوقات آپ کو ٹی ٹوئنٹی میں کم اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنا پڑتا ہے کیونکہ مقابل ٹیم وکٹس لینا چاہتی ہے، آپ شروعات میں آہستہ کھیلیں اور پھر جب ٹیم کو ضرورت ہو تو بڑے شاٹس کھیلیں۔انہوں نے کہا کہ میرے لیے ضروری ہے کہ دیکھ بھال کے کھیلوں اور زیادہ تر میں کامیاب بھی ہوتا ہوں۔