مراکشی فٹ بالر سفیان بوفال کی والدہ کے انتقال کی افواہ جھوٹی نکلی

28  دسمبر‬‮  2022

دوحہ(این این آئی)قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں مراکشی کھلاڑی سفیان بوفال کی والدہ کی وفات کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی مگر یہ ایک افواہ تھی جس میں کوئی صداقت نہیں تھی۔ سوشل میڈیا پر چند گھنٹوں کے دوران مراکش کے شہر تازہ میں ان کی

موت کی خبر سامنے آئی جس پر ان کے بچوں کی جانب سے حقیقت واضح کرنے کے لیے فوری ردعمل دیا گیا۔بوفال کے دو بھائیوں نے اپنے انسٹاگرام اکائونٹ کے ذریعے اپنی والدہ کی موت کی افواہ کی تردید کی اور ایک تصویر شائع کی جس میں لکھا تھا الحمد للہ ماں خیریت سے ہیں اور آپ کے پیغامات کا شکریہ۔مراکشی کھلاڑی کی والدہ کے بارے میں ان افواہوں کی تردید ہو گئی ہے جو مراکش کی قومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں اور ان کی ماں نے رباط کے شاہی محل میں شاہ محمد ششم کی طرف سے منعقدہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد استقبالیہ سے غیر حاضر تھیں۔علاوہ ازیں باخبر ذرائع نے بتایا کہ مراکش کے بین الاقوامی کھلاڑی سفیان بوفال کی والدہ قطری دارالحکومت دوحہ سے پیرس پہنچی ہیں۔ انہوں نے سرجری کی کامیابی کے بعد ان کی موت کی خبروں کی یکسر تردید کی ہے۔بوفال کی والدہ کو 2022 کے قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں مراکش کی قومی ٹیم کی شرکت کے بعد وسیع شہرت ملی، جہاں مراکش کی ٹیم کی شاندار کارکردگی اور گذشتہ ہفتے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد بوفال کے ساتھ میدان میں تصاویر اور مختصر ویڈیو کلپس سامنے آئیں۔مراکش نے قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے فائنل میں چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ وطن واپسی کے بعد ایئرپورٹ کے اندر اور باہر ہزاروں افراد نے ٹیم کا شاندار استقبال کیا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…