فیصل آباد(آن لائن)وزیر اعظم کے میشر بر ائے تجارت اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد فیصل آباد کے تاجروں اور صنعتکاروں کا ملاقات کرنے سے انکار ، حکومت کے کسی بھی وزراء نے ملاقات کرنی ہے تو وہ فیصل آئے ،شہر کی تمام تاجر اور صنعتکار تنظیموں نے بجلی گیس و دیگر مسائل کے خلاف 25فروری بروز منگل کو چوک گھنٹہ گھر میں جلسے کا اعلان کر دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان
ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے دفتر میںمیاں نعیم احمد چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کیا ، اجلاس میںشہر کی تمام تاجر و صنعتکار تنظیموں کے چیئرمینوں اور بالخصوص صدر چیمبر رانا سکندر اعظم خاں نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام تاجر اور صنعتکار تنظیمیں اس بات پر متفق ہیں کہ عبدالرزاق داؤد منسٹری آف کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کو فوری طور پر مستعفی کیا جائے۔ اور ان کی جگہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے وابستہ فیصل آبادسے کسی سٹیک ہولڈر کو لگایا جائے کیونکہ فیصل آباد ٹیکسٹائل حب ہے اوروہی ان کے مسائل کو بخوبی سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے اور 17%سیلز ٹیکس لاگو ہونے سے نہ صرف مہنگائی کا طوفان آیا بلکہ کاروبار بند اور مزدور بیروزگار ہوئے جس سے نہ صرف تاجرو صنعتکاربلکہ عام شہری بھی متاثر ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 25فروری کوچوک گھنٹہ گھر میں آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گااور ہم اس وقت تک اپنی کال واپس نہیں لیں گے جب تک ہمارے تمام مطالبات پورے نہ کئے گئے۔ رانا سکندر اعظم خاں صدر چیمبر آف کامرس نے کہا کہ ہمارے فیصل آباد سے عمران خان کے ورکر ظفر اقبال سرور سینئر نائب صدر چیمبر نے ٹیکسٹائل پالیسی پر کافی کام کیا تھا اور ان کی پالیسی پر عمل درآمد کی وجہ سے ہی پاکستان تحریک انصاف کو فیصل آباد سے
کامیابی ملی تھی مگر افسوس کہ انہوںنے اپنے مخلص ورکرز کوبھی پس پشت ڈال دیا۔انہوں نے کہا کہ چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب اور فیض اللہ کموکا کی یقین دہانی پرجوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال مؤخرکی تھی انہوں نے کہا کہ اس دفعہ مذاکرات اسلام آباد میں نہیں بلکہ فیصل آباد میں ہوںگے اور اس وقت تک فیصلہ واپس نہیں لیا جائے گا جب تک ہمارے پورے مطالبات تسلیم نہ کئے جائیں گے۔
چوہدری سلامت علی سنٹرل چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو ہر طرح کی سپورٹ دی جائے گی اور اس احتجاج میں فیصل آباد کے علاوہ کراچی ،لاہور،سیالکوٹ ودیگر شہروں کے تاجر و صنعتکار تنظیمیں بھی حصہ لیںگی کیونکہ یہ مسئلہ صرف فیصل آباد کے ٹیکسٹائل سیکٹر کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا ہے۔
تمام تاجر و صنعتکار تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیااور ہڑتال سمیت انتہائی اقدام اُٹھانے پر زور دیا اور کہا کہ ہم اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک ہمارے تمام مطالبات حل نہ کئے جائیں۔