لاہور (این این آئی)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کیلئے ملتان سلطانز میں شامل انگلش آل راؤنڈر معین علی نے کہاہے کہ پاکستان سے پرانی یادیں وابستہ ہیں اور میں آزاد کشمیر بھی جاؤں گا۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وہ پاکستان آتے رہے ہیں اور یہاں کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، تقریبا 15 برس کے بعد دوبارہ پاکستان آیا ہوں، اب مجھے لگا کہ یہ ایک مناسب وقت کے میں
پاکستان آکر کھیلوں، مشتاق احمد اور اینڈی فلاور نے بھی مجھے پاکستان آنے کے لیے بہت کہا، میں خود بھی اس حوالے سے پوچھتا رہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ میری والدہ پاکستان میں پیدا ہوئی ہیں اس لیے میں یہاں آنا بڑی بات سمجھتا ہوں، میری نانی کی پیدائش بھی پاکستان کی ہی ہے۔انہوںنے کہاکہ میں انگلینڈ میں پیدا ہوا لیکن اپنی فیملی کے ساتھ پاکستان آیا ہوا ہوں، میں آزاد کشمیر جاؤں گا جہاں میری والدہ پیدا ہوئی ہیں۔پاکستان سپر لیگ کو ایک کوالٹی لیگ قرار دیتے ہوئے معین علی نے کہا کہ پی ایس ایل کے بارے میں دنیا بھر میں لوگ ذکر کرتے ہیں، دنیا کے کرکٹرز یہاں آکر لیگ کھیل رہے ہیں، ہم کرکٹرز چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کرکٹ واپس آئے، ٹیسٹ، ون ڈے اور سب فارمیٹ یہاں پاکستان میں ہوں، اس سے پہلے ہم نے پاکستان کے خلاف دبئی میں بہت کرکٹ کھیلی ہوئی ہے۔انگلش آل راؤنڈر پاکستان میں کرکٹ کے ٹیلنٹ سے بھی خاصے متاثر ہیں، وہ مانتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک شاندار جگہ ہے، یہاں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ پایا جاتا ہے، مکمل پی ایس ایل کا اس ملک میں ہونا بہت بڑا کارنامہ ہے اور اس کا حصہ بننے پر بہت خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ عوام یہاں کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں، کھلاڑیوں کے لیے بھی یہ ایک اچھا موقع ہے کہ پاکستان میں کرکٹ ہو رہی ہے اور وہ اس کا حصہ ہیں۔معین علی نے کہا کہ مجھے امید ہے انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کا دورہ کریگی اس حوالے سے پہلے ہی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، انگلینڈ کے علاوہ دوسرے ممالک کی ٹیمیں بھی ایسا سوچ رہی ہیں کہ پاکستان کا دورہ کریں۔آل راؤنڈر نے کہا کہ اس وقت 10 کے قریب انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے کرکٹرز یہاں پی ایس ایل کے لیے موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم یہاں آکر کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اب انگلینڈ کی ٹیم یہاں آئے گی تو میں اس کا بھی حصہ ہوں گا۔