کراچی (این این آئی) اسلام آباد یونائٹیڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا ہے کہ کبھی سوچا نہیں تھا تین سال میں ٹیم کا کپتان بن جاؤنگا، دو مرتبہ کی چمپئن اسلام آباد یونائٹیڈ کی کپتانی کرنا اعزاز کی بات ہے، کپتانی کا کوئی پریشر نہیں ہوگا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایمرجنگ پلیئر کی حیثیت سے شروع کرنے کے بعد وہ تین سال میں ٹیم کے کپتان بن جائیں گے۔
شاداب نے کہا کہ دو مرتبہ کی چمپئن اسلام آباد یونائٹیڈ کی کپتانی کرنا اعزاز کی بات ہے، ان پر کپتانی کا کوئی پریشر نہیں ہوگا کیوں کہ ٹیم میں سب پروفیشنل پلیئرز ہیں اور سب کو اپنا رول معلوم ہے، ساتھ ساتھ مصباح الحق کی رہنمائی بھی موجود ہوگی۔شاداب خان پی ایس ایل دو ہزار سترہ میں دھوم مچانے کے بعد اب تک پاکستان کی جانب سے 43 ایک روزہ، 40 ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل اور پانچ ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں نے کہا کہ اگر پی ایس ایل نہ ہوتا تو یہ سب اتنی جلدی ہونا ممکن نہیں ہوتا۔اکیس سالہ اسپنر کے بقول پاکستان سپر لیگ نے ان کی زندگی بدل دی ہے۔اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے شاداب نے کہا کہ وہ ٹور کرکے زمبابوے سے واپسی کی پرواز پر تھے جب پی ایس ایل ڈرافٹ ہوا، جب وہ دبئی میں ٹرانسٹ کے لیے تھے تو انہیں میسج ملا کہ ان کو اسلام آباد یونائٹیڈ نے پک کرلیا ہے۔شاداب نے کہا کہ انہیں اندازہ تھا کہ پی ایس ایل ایک بڑا موقع ہے اور یہاں کی کارکردگی انہیں پاکستان ٹیم میں منتخب کرواسکتی ہے۔شاداب خان جو بطور آل راؤنڈر خود کو منوانے کے خواہشمند ہیں نے کہا کہ اگر پی ایس ایل نہیں ہوتا تو شائد اتنی جلدی ٹیم میں نہیں آتے، ان کی طرح شاہین آفریدی، موسی خان اور دیگر نوجوان بھی پی ایس ایل کی وجہ سے ہی منظر عام پر آئے ہیں۔پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن پر بات کرتے ہوئے شاداب خان نے کہا کہ ہر ٹیم کی طرح ان کی بھی یہی کوشش ہوگی کہ گراؤ نڈ میں سو فیصد دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کا لوکل گروپ ان کی اسٹرینتھ ہے کیوں کہ کسی بھی لیگ میں اگر لوکل پلیئرز اچھے ہوں گے تو وہ لیگ جیت سکتے ہیں، اسلام آباد کا کمبی نیشن کافی اچھا ہے امید ہے کہ اچھا پرفارم کریں گے۔شاداب ہوم گراؤنڈ راولپنڈی میں پی ایس ایل میچز کھیلنے کے لیے بھی پرعزم ہیں اور عوام سے کہتے ہیں کہ وہ جس بھی ٹیم کی سپورٹ کریں لیکن گراؤنڈ ضرور آئیں اور دنیا کو ایک مثبت پیغام دیں۔