اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے افسران کی تنخواہوں اور مراعات کی کمیٹی کو براہ راست کی فراہمی سے معذرت کر لی۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط، استحقاق کی طلبی پر پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے،احسان مانی کے ہمراہ وسیم خان اور نئے چیف آپریٹنگ افیسر نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے افسران کی تنخواہوں اور مراعات کی کمیٹی کو براہ راست کی فراہمی سے معذرت کر لی۔ حکام پی سی بی نے کہاکہ جو تفصیلات مانگی انہیں پبلک کرنے سے متعلقہ افسران کی جگ ہنسائی ہو سکتی ہے، ہم تنخواہوں اور مراعات کی تمام تفصیلات ان کیمرا دکھانے کو تیار ہیں۔ چیئر مین پی سی بی نے کہاکہ جب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنا مکمل شفافیت لیکر آیا، ہمارے تمام اخراجات پی سی بی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ پی سی بی نے قائمہ کمیٹی میں تحریری جواب میں کہاکہ حکومت پی سی بی کے معاملات میں براہ رات مداخلت نہیں کر سکتی۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ پارلیمنٹ کو پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت تمام ادارے جوابدہ ہیں، پارلیمنٹرینز کی تنخواہوں پبلک ہو سکتی ہیں تو پاکستان کرکٹ بورڈ کی کیوں نہیں؟۔ چیئر مین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ وزارت بین الصوبائی رابطہ کا پاکستان کرکٹ بورڈ پر کیا کنٹرول ہے۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے کہاکہ ہم کوآرڈنیٹنگ ادارہ ہے۔ چیئر مین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر یہ تفصیلات عام کر دی جائے تو انٹرنیشنل سطح پر انہیں شرمندگی ہو گی۔ رانا قاسم نون نے کہاکہ وزارت بین الصوبائی رابطہ تسلیم کرئے کہ انکا پاکستان کرکٹ بورڈ پر کوئی کنٹرول نہیں۔قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط نے کہاکہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کسی کو جواب دہ نہیں۔ احسان مانی نے کہاکہ پی سی بی کوئی چیز پوشیدہ رکھنا نہیں چاہتا۔قائمہ کمیٹی نے گزشتہ سات سالوں کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہونیوالی تعیناتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ تعینات ہونیوالی شخصیات کو دی جانیوالی تنخوائیں اور تمام مراعات سے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا جائے۔