ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سہواگ کے سر پر اتنے بال نہیں جتنا میرے پاس پیسہ ہے پیسا اللہ کی ذات دیتی ہے، انڈیا نہیں،بھارتی کھلاڑی کو تنقیدکرنا مہنگا پڑ گیا ، شعیب اختر نے کھری کھری سنادیں

datetime 22  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی( آن لائن ) سہواگ کے سر پر اتنے بال نہیں جتنا میرے پاس پیسہ ہے، پیسا اللہ کی ذات دیتی ہے، انڈیا نہیں، تنگ نظر نہیں ہوں، صرف مجھے کیوں ہدف تنقید بنایا جاتا ہے، یہ معاملہ صرف جیلسی کا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹر ونیدر سہواگ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اخترکہنا ہے کہ پیسا اللہ کی ذات دیتی ہے، انڈیا نہیں، تنگ نظر نہیں ہوں، صرف مجھے کیوں

ہدف تنقید بنایا جاتا ہے، یہ معاملہ صرف جیلسی کا ہے۔اںھوں نے کہا کہ سہواگ کے سر پر اتنے بال نہیں جتنا میرے پاس پیسہ ہے۔ انکا مزید کہنا ہے کہ پیسا اللہ ہی دیتا ہے، 40 سال سے اللہ ہی پال رہا ہے، میں کسی کے بارے میں تنگ نظر نہیں ہوں۔یاد رہے کہ اس سے قبل سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ نے دنیا کے تیز ترین فاسٹ بائولر شعیب اختر کو اپنے یوٹیوب چینل پر بھارتیوں کی تعریف کے پل باندھنے پر گہرے طنز کا نشانہ بنا ڈالا تھا- 41 سالہ وریندر سہواگ نے ایک ٹی وی پروگرام میں سابق بھارتی فاسٹ باولر ظہیر خان کے ہمراہ شرکت تھی- پروگرام کے اینکر نے سہواگ سے سوال کیا تھا کہ ویرات کوہلی کھلے عام کہتے ہیں کہ محمد عامر ان کے دوست ہیں لیکن آپ کے ٹائم پر تو آپ کی شعیب اختر سے بالکل بھی نہیں بنتی تھی- سہواگ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا تھا کہ ’’اس وقت تو ہم کچھ بول نہیں سکتے تھے لیکن بعد میں شعیب اختر بہت اچھا دوست بن گیا کیوں کہ اسے انڈیا میں بزنس چاہئے تو ہماری تعریف تو کرنی ہی پڑے گی، تب ہی اسے یہاں بزنس مل سکتا ہے تبھی اس کو یہاں کمنٹس کے لئے بلایا جا سکتا ہے، آپ جتنے بھی شعیب کے انٹرویوز اٹھا کردیکھ لیں انڈیا کی تعریفوں کے ایسے پلندے باندھتا ہے کبھی اس نے نہیں کہا ہو گا، یہ سب جو آج وہ ٹی وی پر کہتا ہے تو یہ پیسہ سب کچھ کروا سکتا ہے‘‘- واضع رہے کہ شعیب اختر کا یوٹیوب چینل بھارتی کرکٹ ٹیم کی تعریفوں سے بھرا ہوا نظر آتا تھا اور گزشتہ دنوں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ سابق پاکستانی لیگ سپنر دانش کنیریا کو اپنے مذہب کی وجہ سے قومی ٹیم میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا تاہم دانش کنیریا اور ان کے ساتھ کھیلنے والے دیگر پاکستانی کھلاڑیوں نے شعیب اختر کے اس دعوے کی سختی سے تردید کی تھی-

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…