لاہور(آن لائن)بنگلہ دیش کرکٹ بورڈکے حکام پاکستان کے دورے سے متعلق تین آپشنز پر غور کر رہے ہیں لیکن پی سی بی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے جس کا خیال ہے کہ وقت ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے اور سیریز کیلئے تیاریاں متاثر ہو رہی ہیں،ذرائع کے مطابق احسان مانی نے واضح کردیا کہ2 ٹیسٹ میچوں سے کم پر کوئی بات بھی قابل قبول نہیں ہوگی،
دوسری جانب بنگلہ دیشی بورڈ کی میڈیا کمیٹی کے سربراہ جلال یونس کا کہنا ہے کہ گہرائی کیساتھ جائزہ لیتے ہوئے مختلف پہلوں پر غور کی وجہ سے کچھ وقت لگ رہا ہے، کل ہونیوالے اجلاس میں حتمی فیصلہ کرلیں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے حوالے سے بی سی بی کی جانب سے حیلے بہانوں سے پی سی بی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے کیونکہ وقت تیزی سے گزرتا جا رہا ہے اور رواں ماہ کے آخر میں شروع ہونیوالی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سلسلے میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی تیاریاں متاثر ہو رہی ہیں اور اگر بی سی بی کی جانب سے اتوار کو کوئی جواب دیا گیا تو شیڈول سیریز کے آغاز میں محض 6 دن کا وقت باقی رہ جائیگا جبکہ پیر کو فیصلہ کیا گیا تو5دن کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کی میزبانی کا آغاز کرنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق بی سی بی کے صدر نظم الحسن پاپون نے فون پر چیئرمین پی سی بی احسان مانی پر واضح کیا کہ وہ اس پوزیشن میں آ گئے ہیں کہ ان کا بورڈ 13جنوری تک اس معاملے پر حتمی فیصلہ کرلے گاجس پر چیئرمین پی سی بی نے نرمی کیساتھ اپنا ٹھوس موقف دہرایا کہ ان کیلئے 2 ٹیسٹ میچوں سے کم پر کوئی بات قابل قبول نہیں ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ بی سی بی کے صدر نظم الحسن پاپون نے احسان مانی کو فون کال کر کے پیر تک کا وقت طلب کیا ہے جس کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کے پاکستان ٹور کا فیصلہ کرلیا جائیگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشی کرکٹ حکام 3مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں جس میں سے پہلا یہ ہے کہ تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کھیلنے کے فیصلے پر قائم رہا جائے جبکہ دوسرا آپشن ایک ٹیسٹ کیساتھ 3 ٹی ٹونٹی میچز کھیلنا ہے اور آخری پہلو پاکستان کرکٹ بورڈ کی پیشکش کے مطابق دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز پہلے اورٹی 20سیریز بعد میں کھیلنا ہے۔