لاہور( آن لائن )قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق کے مطابق سابق کپتان سرفراز احمد کی خراب کارکردگی سے بھی ٹیم کو نقصان ہوا۔2019میں ٹیم کی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سرفراز احمد اور شعیب ملک کی فارم کا نہ ہونا سمیت کئی اہم مسائل عہدہ سنبھالتے ہی میرے سامنے کھڑے تھے۔مصباح کا کہنا تھا کہ 2019 پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے مشکل تھا
لیکن سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے سال کا اختتام اچھا ہوا۔جن کھلاڑیوں پر انحصار تھا،ان کی فارم خراب رہی۔ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی میں بھی ٹیم کی پرفارمنس اچھی نہیں تھی ہم رینکنگ میں تو اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہے مگر اس فارمیٹ میں بھی ٹیم کی جیت کا تناسب کم رہا جسکی ایک بڑی وجہ اہم میچز سے قبل قومی کرکٹرز کا آٹ آف فارم ہونا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بالرز میں حسن علی اور شاداب خان کی فارم خراب ہونے کے باعث قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوئی اور رواں سال صرف ایک ٹی20 میچ ہی جیت سکی۔ٹیسٹ کرکٹ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس فارمیٹ میں ابھی بہت محنت کرنی ہے، نئے بالرز نے ٹیسٹ کرکٹ میں اچھا پرفارم کیا اور مستقبل میں ان پر انحصار کیا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل میچوں کا انعقاد نہ ہونا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ طویل اور چھوٹے فارمیٹ میں تمام مشکلات کو دور کرنے کیلئے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔قومی کھلاڑیوں کو جتنے زیادہ میچز ملیں گے انکی کارکردگی میں بہتری آئیگی۔چیف سلیکٹر نے بتایا کہ مستقبل میں بہترین نتائج کے حصول کیلئے کام جاری ہے اور اسکے نتائج آہستہ آہستہ سب کے سامنے آئیں گے۔مصباح کا کہنا تھا کہ اصل ہدف قومی کرکٹ ٹیم کو تینوں فارمیٹ میں وننگ ٹریک پر گامزن کرنا ہے، قومی ٹیم مستقبل میں بہتر نتائج دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔